امریکی جریدے میں شائع ہونے والے سائفر کے مبینہ متن کے حوالے سے سابق وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کا مؤقف سامنے آگیا ہے۔
سائفر لیک ہونے سے متعلق سابق وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ جریدے میں اسٹوری لکھنے والا کہہ رہا ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ ڈاکومنٹ صحیح ہے یا غلط۔
جیو نیوز کے پروگرام آج ’’شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ خبر میں بار بار کہا گیا کہ سورس ملٹری ہے۔ مجھے لگ رہا ہے کہ سورس سے متعلق الٹا کہا جا رہا ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ ایک فیکٹ ہے کہ ایک سائفر غائب ہے، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خود کہا تھا۔
سابق وزیر مملکت نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے بعد جو حکومت آئی کیا اس نے روس سے تعلقات ختم کر دیے؟ کیا ہم نے یوکرین پر نیوٹرل مؤقف ختم کر دیا؟
حنا ربانی کھر نے مزید کہا کہ سازش کے خدوخال وجود ہی نہیں رکھتے، انٹرنل ڈاکومنٹ پر آج سے پہلے کسی نے سیاست نہیں کی۔
واضح رہے کہ امریکی ویب سائٹ نے ایک خبر شائع کی ہے جس میں سائفر کا مبینہ متن شامل کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا پر سامنے آنے والی دستاویز سے متعلق سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ اس اطلاع کی تصدیق کے لیے تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ سائفر کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس تھی جو انہوں نے واپس بھی نہیں کی۔
سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی یہ بات بھی ریکارڈ پر کہہ چکے ہیں کہ ان سے وہ سائفر کاپی گم ہوگئی ہے۔
Comments are closed.