پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ایک ایک زیادتی کا بدلہ لیں گے، ہم نے ان زیادتیوں کا معاملہ بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اٹھایا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ہم فیصل کی شہادت کے احسان کو کسی صورت فراموش نہیں کر سکتے، وزیر داخلہ اور پنجاب حکومت نے جس قسم کی دہشت گردی کی، اس کی مثال نہیں ملتی، فوٹیجز سامنے ہیں کہ پولیس گھروں میں داخل ہوئی اور خواتین پر بھی تشدد کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج اطمینان کی بات ہے کہ سیشن کورٹ نے وزیر داخلہ، پولیس حکام پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ دیا ہے، فیصل کا تو قتل کا مقدمہ ہے جو درج ہو گا، شہباز شریف اور رانا ثناء اللّٰہ نے ماڈل ٹاؤن میں 16 لوگوں کو شہید کیا تھا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ والوں نے پولیس والےکی نعش کو استعمال کرنے کی کوشش کی، کانسٹیبل کے قتل کے معاملے میں پی ٹی آئی کارکنوں کو اٹھا کر لے گئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ اس معاملے کو پلاٹ کا مسئلہ نہ سمجھے کہ 16 سال تک یہ کیس چلے گا، لانگ مارچ سے پہلے ہم سپریم کورٹ سے رجوع کرکے دیگر آپشنز استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو تو انہوں نےختم ہی کردیا ہے، اگر نیب چیئرمین کے پاس گرفتاری کا ہی اختیار نہیں تو انہوں نے کیا انویسٹی گیشن کرنی ہے، یہ پہلی حکومت ہے جس نے آکر خود کو ہی این آر او دے دیا ہے، سیاست کے لیے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پنجاب حکومت کا مستقبل بہت تاریک ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حمزہ شہباز کو جعلی طریقے سے وزیر اعلیٰ رکھا جا رہا ہے، پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کے مستقبل کا معاملہ ہے، حمزہ شہباز اپنی اکثریت کھوچکے ہیں، ان کے تمام احکامات ماننے والےخود ذمہ دار ہیں۔
Comments are closed.