زمان پارک لاہور میں انسدادِ تجاوزات آپریشن کے معاملے پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے پولیس پر حملے کا ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ دہشت گردی، اقدام قتل سمیت 13 دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پولیس ٹیم دہشت گردی عدالت سے جاری سرچ وارنٹ لے کر زمان پارک گئی، بات چیت شروع کرتے ہی 300 نامعلوم کارکنوں نے حملہ کر دیا، کارکنوں کو پیٹرول بم پھینکنے کی کوشش کے دوران قابو کیا۔
تلاشی کے دوران زمان پارک سے رائفلیں برآمد ہوئیں، کارکنوں نے سینئر قیادت کی ایماء پر پولیس پر حملہ کیا۔
اس سے قبل زمان پارک لاہور میں ایلیٹ فورس کی گاڑی و پولیس اہلکار پر تشدد کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت و کارکنوں کے خلاف 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
پولیس کے مطابق تشدد کے شکار کانسٹیبل شفیق کی مدعیت میں ایک مقدمہ درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسرا مقدمہ ایلیٹ فورس کی گاڑی تباہ کر کے نہر میں پھینکنے پر درج کیا گیا، مقدمہ ایلیٹ فورس اہلکار کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
دونوں مقدمات میں دہشت گردی، اقدام قتل، ڈکیتی اور سنگین دفعات لگائی گئیں۔
دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے زمان پارک پولیس آپریشن میں گرفتار 102 ملزمان کا ریمانڈ منظور کر لیا۔
ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ غلام رسول نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے 102 ملزمان کو 1 روز کے ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔
عدالت نے ملزمان کو کل انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
Comments are closed.