اسلام آباد ہاتی کورٹ نے زرعی ترقیاتی بینک کے نائب صدور کی تنزلی کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ بورڈ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں افسران سے متعلق پالیسی فیصلہ کرے۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 16 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالتِ عالیہ نے نئے بورڈ کو 3 ماہ میں ملازمین کی ترقیوں سے متعلق فیصلہ کرنے کا حکم بھی دیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق پٹیشنر کا مؤقف ہے کہ افسران کو پہلے ترقی دی گئی اور پھر بغیر سنے تنزلی کر دی گئی۔
عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ نائب صدور کی تنزلیوں کا فیصلہ بینک کے صدر نے کیا، بینک کے صدر کے پاس پالیسی فیصلہ کرنے کا اختیار ہی نہیں تھا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیاہے کہ زرعی ترقیاتی بینک کا بورڈ 3 سال تک تشکیل نہیں دیا جا سکا، وفاقی حکومت کی بورڈ کی تشکیل میں ناکامی سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر کا باعث بنی۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری فیصلے میں مزید کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر وفاقی حکومت نے 30 دسمبر 2020ء کو بورڈ تشکیل دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں یہ حکم بھی دیا ہے کہ عدالتی فیصلہ بینک کے نئے بورڈ کے سامنے رکھا جائے۔
Comments are closed.