وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ زبردستی کچھ نہیں ہوا، سب مشاورت کے ساتھ ہوا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ریئل اسٹیٹ بروکرز، بلڈرز، ہاؤسنگ سوسائٹی ڈویلپرز، کار ڈیلرز، ریسٹورنٹ، سیلون وغیرہ کو نیٹ میں لاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے دکانداروں اور جیولرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئےانکی ایسوسی ایشنز سے بات کی ہے، اُن کی مرضی سے ایسا کیا گیا۔
واضح رہے کہ آئندہ مالی سال23-2022 کیلئے13شعبوں کی بڑی صنعتوں پر اضافی 10فیصد سپر ٹیکس جبکہ دیگر تمام شعبوں کی صنعتوں پر 4 فیصد اضافی سپر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بجٹ میں اعلان کردہ انکم ٹیکس سلیب کے معاملے پر یو ٹرن لیتے ہوئے نئے سلیب جاری کر دیئے ہیں۔
نئے سلیب میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
Comments are closed.