اپنی میعاد پوری کر کے ریٹائر ہونے والا کوئی بھی ممبر 6 ماہ تک یورپین پارلیمنٹ میں داخل نہیں ہوسکے گا۔
یہ تجویز یورپین پارلیمنٹ کی صدر روبرٹا میٹسولا اور پارلیمنٹ کے 14 نائب صدور پر مشتمل مینجمنٹ کمیٹی کے سامنے اس لیے زیر غور ہے تاکہ پارلیمنٹ کو قطر گیٹ جیسے مسائل سے بچایا جاسکے۔
‘ Plan to keep things cool and the heat after office ‘ نامی اس تجویز میں کہا گیا ہے کہ یورپین پارلیمنٹ میں جب بھی کوئی ممبر اپنی میعاد پوری کرلے تو اسے آنے والے 6 ماہ تک پارلیمنٹ میں داخل نہ ہونے دیا جائے اور اگر وہ پارلیمنٹ آنا چاہے تو اسے وزیٹر پاس دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق یہ تجویز اس لیے پیش کی گئی ہے تاکہ پارلیمنٹ کو سابق ایم ای پیز کی لابنگ کے ذریعے کرپشن کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔
آنے والی تجویز میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ اگر کوئی ممبر کسی کارپوریٹ سرگرمی کا حصہ بنے تو اس کا بھی اندراج ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ یہ تجویز یورپین پارلیمنٹ کے ایک سابق ممبر انتونیو پنزیری کے ’قطر گیٹ‘ میں ملوث ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔
انتونیو پنزیری ویسے تو 2015 میں پارلیمنٹ سے ریٹائر ہوگئے تھے لیکن وہ یورپین پارلیمنٹ میں مسلسل آتے جاتے رہے۔ بعد ازاں 2019 میں انہوں نے سٹاپ امپیونٹی نامی ایک تنظیم بنائی اور مبینہ طور پر اس کے پلیٹ فارم سے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان لابنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔
بعد ازاں ان پر کرپشن کا الزام لگا اور بیلجین پولیس نے ان سمیت 6 افراد کو گرفتار کر کے ان سے ایک بڑی نقد رقم برآمد کرلی، ان کے ساتھ ملوث ہونے کے الزام میں یورپین پارلیمنٹ کی معروف نائب صدر ایوا کیلی اور ممبران پارلیمنٹ سمیت کئی بڑے اداروں کے اہلکاروں کو اپنا عہدہ چھوڑنا پڑا ہے۔
Comments are closed.