سندھ ہائی کورٹ نے رہائی میں رکاوٹ بننے پر جیل سپرنٹنڈنٹ اور ناظر سندھ ہائی کورٹ کو فوری طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں معمولی جرمانے اور دیت کی عدم ادائیگی پر رہائی میں رکاوٹ کے معاملے پر جسٹس امجد سہتو نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ جیل میں گزارا گیا ایک ایک لمحہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے کچھ اندازہ ہے؟ آپ لوگوں کو احساس ہی نہیں۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت قیدیوں کے جرمانے کی رقم ادا کر چکی ہے، رقم ناظر سندھ ہائی کورٹ کے پاس 2019ء میں جمع کرائی تھی، 4 قیدی جرمانے کی رقم ادا کرنے کے بعد رہا بھی ہو چکے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سندھ کی جیلوں میں ہزاروں غریب قیدی رقم نہ ہونے پر برسوں سے قید ہیں، جرمانہ، دیت ادا کرنے پر رہائی کا حکم ملنے پر بھی قیدیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، سندھ بھر کی جیلوں سے ایسے قیدیوں کی فہرست منگوائی جائے، غریب اور بے سہارا قیدیوں کی رقم بیت المال سے ادا کی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور ناظر سندھ ہائی کورٹ کو فوری طلب کر لیا۔
Comments are closed.