یورپی یونین ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوہسر اور پشتون آرگنائزیشن یورپ کے چیئرمین نوید خان صدر عرب گل کے زیر اہتمام روٹرڈیم میں پاکستان زندہ باد کار ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں افواج پاکستان سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا۔
اس کار ریلی کی قیادت چوہدری اویس بشیر، چوہدری ساجد احمد، چوہدری عمران شہزاد اور چوہدری فرخ بشیر آف پنڈی سلطان نے کی۔
نیدرلینڈ میں مقیم دیگر سیاسی سماجی حلقوں کی اہم شخصیات نے بھی کار ریلی میں شرکت کی، اس موقع پر بچوں اور طلبہ نے پاک فوج زندہ باد، پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے لگائے۔ شرکاء نے عسکری قیادت کے قد آور پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔
نیدرلینڈ کے شہر روٹرڈیم میں واقع یورپ کے سب سے بڑے فلائی اوور اریسمس سے پاکستان زندہ باد کار ریلی جب گزری تو وہاں سے گزرنے والی بےشمار یورپین کار سوار خواتین و حضرات اور بچوں نے وکٹری کے نشان بنا کر نعروں کے جواب دیے۔
یورپ کی سب سے بڑی بندرگاہ کے مضافاتی شہر کے گلی اور کوچوں سے کار ریلی ملی نغموں کی گونج کے ساتھ جب گزر رہی تھی تو مقامی لوگ ہاتھ ہلا کر خوش آمدید کہہ رہے تھے۔
کار ریلی میں ملی نغموں کے دوران شرکاء نے جھنڈے لہرا کر پاکستان اور افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوہسر نے کہا کہ ہمیں من حیث القوم پاکستان کی سربلندی اور سافٹ امیج اُجاگر کرنے کےلیے سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے اکھٹے ہونے کی ضرورت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ افواج پاکستان پوری قوم کا فخر ہیں، یورپ میں چند سازشی عناصر نے پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا سے پوری قوم کے سر شرم سے جھکا دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آپس میں قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔
ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین نے ریلی میں شریک بچوں کو پاکستان کے مشاہیر کی پاکستان کےلیے قربانیوں کے بارے میں بتایا۔
پشتون آرگنائزیشن یورپ کے چیئرمین نوید خان اور صدر عرب گل مالاگوری نے کہا کہ مٹھی بھر لوگوں نے جمہوریت کی آڑ میں اوورسیز میں نفاق کے جو بیج بونے کی کوشش کی ہے انہیں منہ کی کھانی پڑے گی۔
انکا کہنا تھا کہ لا اله الا اللّٰه کے نام پر حاصل ہونے والے ملک پر ایسی مذموم کوششیں کبھی بھی کامیاب نہ ہوسکیں گی۔
شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہمیں بیرون ملک پاکستان کا مثبت چہرہ اُجاگر کرنے کےلیے اپنی کوششیں اور کاوشیں جاری رکھنی ہوں گی۔
Comments are closed.