روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغانستان سے 500 سے زائد روسی باشندے لانے کیلئے 4 طیارے بھیج رہے ہیں۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ روس افغانستان میں اپنی فوج تعینات نہیں کرے گا اور ہمارا وہاں کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یو ایس ایس آر کی شکست سے سبق سیکھ چکے ہیں۔
دوسری جانب چین نے طالبان کے کنٹرول سنبھالنے سے قبل افغانستان میں رہنے والی غیر ملکی افواج کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں چینی سفیر نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا سمیت غیر ملکی افواج کا احتساب کیا جانا چاہیے۔
Comments are closed.