روس یوکرین جنگ کے 100 دن مکمل ہونے پر اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس تنازع میں کوئی بھی فتح یاب نہیں ہوگا۔
روس اپنی فوج کے ساتھ مشرقی ڈونباس کے علاقے میں مزید پیشرفت کر رہا ہے۔
کیف نے اعلان کیا ہے کہ روس نے کرائیمیا اور ڈونباس کے کئی علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور یوکرین کے لیے مقرر کردہ کوآرڈینیٹر امین آود نے کہا کہ اس جنگ کا کوئی فاتح نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 100 دن تک ہم نے دیکھا کہ انسانی جانیں ضائع ہوئیں، گھر ٹوٹے، ملازمتیں ختم ہوئیں اور روشن مستقبل کے امکانات معدوم ہوگئے۔
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا، سب سے پہلے کیف میں فوج داخل ہوئی، بعد ازاں روسی فوج نے خارکیف کو قبضے میں لیا۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے کہا کہ صرف تین مہینے میں ایک کروڑ 40 لاکھ یوکرینی شہری بےگھر ہوگئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، اس جنگ کو اب ختم ہونا چاہیے۔
دوسری طرف یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ روس کی طرف سے شروع کی گئی جنگ میں یوکرین فاتح بن کر ابھرے گا۔
ایک ویڈیو پیغام میں یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم زیادہ بڑی ہے، یوکرین کی مسلح افواج موجود ہیں، سب سے اہم بات یہ کہ ہمارے لوگ یہاں ہیں، ہمیں یوکرین کا دفاع کرتے ہوئے 100 دن ہوچکے ہیں اور جیت ہماری ہی ہوگی۔
Comments are closed.