روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث یورپین یونین میں عام گھریلو استعمال کے سن فلاور آئل کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوگیا ہے۔
یورپین گروسری مارکیٹ سے آنے والی رپورٹس کے مطابق اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ اس اضافے کے باوجود سن فلاور آئل کی فراہمی میں دن بہ دن کمی واقع ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسی کمی کے پیش نظر اب کچھ یورپین کمپنیاں پام آئل اور سویا بین کی جانب واپس جانے کا سوچ رہی ہیں، حالانکہ یورپ میں ماحولیاتی تنظیمیں آئل پالیسی کے خلاف تحریک چلاتی رہی ہیں۔
ان کا مؤقف رہا ہے کہ پام کے درخت لگانے کیلئےقدرتی ٹروپیکل ذخائر کو کا ٹا جا رہا ہے، جو ماحول کیلئے انتہائی خطرناک ہے، جس پر بہت سی کمپنیوں نے یورپ میں پام آئلکی درآمد چھوڑ دی تھی۔
گزشتہ عشرے کے دوران ہی روس اور یوکرین میں سن فلاور آئل کی پیداوار میں زبردست اضافہ ہوگیا تھا جس کے باعث دونوں ممالک یورپین مارکیٹ کیلئے سن فلاور آئل کے بڑے سپلائر کے طور پر سامنے آئے تھے لیکن دونوں ممالک کے درمیان موجودہ جنگ نے عام استعمال کےخوردنی تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کردیا ہے۔
Comments are closed.