امریکا بھارت کے ساتھ فوجی تعاون کو فروغ دینے اور اس کا روسی ہتھیاروں پر انحصار کم کرنے کے لیے بڑے فوجی امدادی پیکیج کی تیاری کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق زیر غور پیکیج میں فوجی مالی معاونت بھی شامل ہے جو مجموعی طور پر 50 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو بھارت اسرائیل اور مصر کے بعد امریکی فوجی امداد کا تیسرا بڑا وصول کنندہ بن جائے گا۔
رپورٹ میں یہ واضح نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اس امدادی پیکیج کے معاہدے کا اعلان کب ہوگا اور اس میں کون کونسے ہتھیار شامل ہوں گے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
اسٹاکلم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق گزشتہ دہائی کے دوران بھارت نے امریکا سے 4 ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے جبکہ روس سے خریدے گئے ہتھیاروں کی مالیت 25 ارب ڈالر ہے۔
خیال رہے کہ روس سے ہتھیاروں کے تجارت کی وجہ سے ہی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی یوکرین حملے کے بعد روس پر کھل کر تنقید کرنے سے گریزاں رہے۔
Comments are closed.