سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہم نے پلاننگ کی ہوئی تھی کہ روس سے سستا تیل خریدیں گے، ایسا نہیں تھا کہ 60 روپے بڑھا کر عوام پر ایٹم بم پھینک دیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت سے باہر ہوتے ہوئے 1 روپیہ بڑھانے پر یہ کہتے تھے طوفان آجائے گا، اب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران 60 روپے اضافہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب ڈالر خسارہ چھوڑنے والوں کے سبب ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف جانا پڑا، ہم تقریباً 8 ماہ لڑے اور بجلی کی قیمتیں صرف آدھی بڑھائیں۔
شوکت ترین نے کہا روس خود گھر چھوڑنے آئے گا کیا پیٹرول؟ اس حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر روس کے پاس پہنچیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فروری میں ہم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں فکس کیں، بجلی کی قیمت 5 روپے کم کی۔
شوکت ترین نے کہا کہ نالائق اور گھبرائی ہوئی حکومت آگئی ہے، پیٹرولیم کمپنیاں ڈیزل پر 70 اور پٹرول پر 50 روپے فی لیٹر کمائی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت روس کے پاس گئی تو امریکا ناراض ہوگا، ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے بجائے حکومت نے سب شہریوں پر تیل کی قیمتوں کا بوجھ ڈال دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارچ میں 6 فیصد تک گروتھ ریٹ تھا، ہم ریکارڈ ریونیو اکٹھا کر رہے تھے اور شہریوں کو راشن اور صحت کارڈ فراہم کیا۔
سابق وزیر پیٹرولیم حماد اظہر نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے ہی ہماری حکومت نے عوام سے مہنگائی کا بوجھ کم کرنا شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپریل سے سستا پیٹرول خریدنے کا فیصلہ کر لیا تھا، پیٹرولیم مصنوعات سمیت معاشی حالات میں بہتری لانے کا جامع پلان بھی بنا دیا تھا۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ آج جو کارٹون حکومت میں ہیں انہیں معلوم نہیں پی ایس او نے اپریل اور مئی میں پیٹرول خریدا۔
ان کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کو علم ہی نہیں کہ روس پر کوئی پابندی نہیں۔
سابق وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ اس وقت جب مفرور ملزمان کے ہمراہ ترکی کے دورے ہو رہے ہیں، بھارت نے 3 کروڑ بیرل فیول سستا خریدا۔
انہوں نے کہا کہ 40 روز میں پاکستان کا روپیہ 20 روپے کمزور ہوا ہے جس کی واحد وجہ ان کی نالائقی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بجلی کی کمی کے سبب پاکستان میں اسٹیل کی صنعت کو بند کر دیا گیا ہے، سی پیک کے پاور پلانٹ اس وقت صرف 25 فیصد تک کام کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے بتایا کہ بجلی کی قلت کا سبب اس حکومت کی ناقص کارکردگی ہے، لوڈشیڈنگ سے معیشت کو ہر گھنٹے اربوں روپوں کا نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا بجلی کی قیمت کو اب بڑھا کر 47 فیصد تک مہنگا کیا جائے گا، مفتاح اسماعیل اب 16 روپے یونٹ سے 24 روپے فی یونٹ تک مہنگا کرنے والے ہیں۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں نے معیشت کی صورتحال کو منفی گریڈ کر دیا ہے، اقتدار کے خوف پر یہ حکومت عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے اپنی شرائط منظور کرواتے تھے لیکن اس حکومت نے اپنی ہی عوام کی کمر توڑ ڈالی، انہیں روس سے پیٹرول لینے کی سمجھ ہی نہیں آرہی۔
Comments are closed.