روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے اہم قریبی ساتھی، روس کے سرکاری اخبار پراودا کے چیف ایڈیٹر ولادیمیر سنگورکن اچانک چل بسے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 68 سال کی عمر میں انتقال کر جانے والے ولادیمیر سنگورکن روسی شہر خباروسک کے کاروباری دورے کے دوران فالج کا شکار ہوئے تھے۔
روسی سرکاری میڈیا کے مطابق سنگورکن مشرقِ بعید کے حوالے سے شہرت رکھنے والی روسی شخصیت ولادیمیر آرسینیف کے بارے میں 1 کتاب کے لیے مواد اکٹھا کرنے کے سفر کے دوران دم گھٹنے کی شکایت کے بعد اچانک انتقال کر گئے۔
ڈاکٹروں نے روسی صدر کے قریبی ساتھی سنگورکن کی موت کی وجہ فالج کو قرار دیا ہے۔
ایک بیان میں کریملن نے ولادیمیر سنگورکن کی موت کو روسی صحافت کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن ایک قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر پر قاتلانہ حملے کی خبر جنرل ایس وی آر ٹیلی گرام چینل کی جانب سے دی گئی تاہم یہ معلوم نہ ہو سکا کہ یہ قاتلانہ حملہ کب ہوا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روسی صدر کی لیموزین گاڑی کا بائیں جانب کا اگلا ٹائر زوردار دھماکے سے پھٹا جس کے فوری بعد گاڑی سے دھواں نکلنا شروع ہو گیا تاہم گاڑی کو محفوظ طریقے سے سائیڈ پر لگایا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق غیر مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ روسی صدر کی گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مبینہ حملے میں صدر ولادیمیر پیوٹن محفوظ رہے تاہم اس واقعے کے بعد کئی گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔
Comments are closed.