بدھ6؍ربیع الثانی 1444ھ 2؍نومبر 2022ء

روسی صدر پیوٹن کی صحت سے متعلق پھر قیاس آرائیاں

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی صحت سے متعلق ایک مرتبہ پھر قیاس آرئیاں شروع ہوگئی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق ولادیمیر پیوٹن کے ہاتھ پر کچھ سیاہ نشانات دیکھے گئے جس کے بعد اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ان کا کسی بیماری کے حوالے سے علاج جاری ہے۔

برطانوی فوج کے ریٹائرڈ آفیسر اور ہاؤس آف لارڈ کے رکن رچرڈ ڈینٹ نے برطانوی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کی صحت بہت ہی اہم بات کی عکاسی کرتی ہے۔

رچرڈ ڈینٹ نے کہا کہ ماہرین نوٹس کر رہے ہیں کہ روسی صدر کے ہاتھ اوپر سے کافی سیاہ دکھائی دے رہے ہیں۔

رچرڈ ڈینٹ کا کہنا ہے کہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ انہیں انجیکشنز لگائے جارہے ہیں جب جسم کے دوسرے کسی حصے میں انجیکشن نہیں لگ سکتے ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا دلچسپ ہے کہ روسی صدر صحت مند ہیں یا نہیں جیسا کہ وہ خود کو دکھانا چاہیں گے، اس دلچسپ معاملے پر نظر رکھنی ہوگی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق چند ماہ قبل ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کینسر میں مبتلا ہیں۔

رواں ماہ بین الاقوامی میڈیا میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ روسی صدر کے محافظ بیرون ملک دوروں پر ان کے فُضلے کو بھی جمع کرتے ہیں۔

رپورٹ میں اس حوالے سے مزید بتایا گیا تھا کہ پیوٹن کے باڈی گارڈز ایسا اس لیے کرتے ہیں کیونکہ بے احتیاطی برتنے سے روسی صدر کی صحت کے بارے میں بہت زیادہ معلومات سامنے آسکتی ہیں جن کا غلط استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

رواں سال ہی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ایک نئی وائرل ویڈیو نے بھی ان کی صحت کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا کو تشویش میں مبتلا کردیا تھا۔

واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنی صحت کی وجہ سے اکثر ہی بین الاقوامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے رہتے ہیں، اور جب سے روس نے یوکرین میں مداخلت کی ہے، یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ وہ شدید بیمار ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.