بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

روسی آئل فرم کے چیئرمین راول میگنوف کی موت معمہ بن گئی

یوکرین جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے روس کی دوسری سب سے بڑی آئل فرم  کے چیئرمین راول میگنوف (Ravil Maganov) جمعرات کو ماسکو اسپتال میں مختصر علالت کے باعث انتقال کرگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق راول میگنوف ماسکو کے اسپتال کی کھڑکی سے گر کر زخمی ہوگئے تھے جس کے نتیجے میں انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔

دوسری جانب آئل فرم کے جاری کردہ بیان کے مطابق راول میگنوف کا انتقال سنگین بیماری کے باعث ہوا۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ راول میگنوف کی موت کا ماسکو کے اسپتال سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

67 سالہ راول میگنوف 1993 میں کمپنی کے آغاز سے ہی اس کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ وہ ریفائننگ، پروڈکشن اور ایکسپلوریشن کے کاموں کی نگرانی کے ذمہ دار تھے۔

انہیں 2020 میں کمپنی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔

آئل فرم کے جاری کردہ بیان میں راول میگنوف کی کمپنی کے لیے خدمات کو خوب سراہا گیا اور دنیا بھر میں آئل کمپنی کی مقبولیت کا سہرا راول میگنوف کی انتظامی امور سنبھالنے کی صلاحت کو دیا۔

واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی آئل فرم لیوک آئل ان چند بڑی روسی کمپنیوں میں سے ایک ہے جس نے یوکرین میں جاری روسی جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ لیوک آئل نے جنگ سے متاثر ہونے والوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے جنگ بندی کے حوالے سے بیان جاری کیا تھا۔

مارچ کو جاری کردہ بیان کے مطابق آئل کمپنی نے یوکرین میں ’افسوسناک واقعات‘ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور مذاکرات کے ذریعے مسلح تنازعات کے جلد از جلد خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سے قبل لیوک آئل کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو واگیٹ الیکپروف (Vagit Alekperov) نے یوکرین میں جاری جارحیت پر برطانیہ کی پابندیوں کا شکار ہونے کے بعد استعفیٰ دے کر کمپنی سے علحیدگی اختیار کرلی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق سابق مینیجر سرگئی پروٹوسینیا (Sergei Protosenya) ماسکو کے باہر ایک گھر سے اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ مردہ پائے گئے تھے۔

روس کی توانائی کی صنعت سے تعلق رکھنے والے کم از کم چھ دیگر سینئر ایگزیکٹوز بھی گزشتہ چند مہینوں میں غیر واضح حالات میں انتقال کر گئے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.