بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

رن آؤٹ تنازع: ڈی کوک کی دھوکہ دہی یا فخر زمان کی اپنی غلطی؟

رن آؤٹ تنازع: ڈی کوک کی دھوکہ دہی یا فخر زمان کی اپنی غلطی؟ سوشل میڈیا پر تبصرے

  • عبدالرشید شکور
  • بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

@waqyounis99

،تصویر کا ذریعہ@waqyounis99

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین فخر زمان نے جوہانسبرگ میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ون ڈے میں اپنے رن آؤٹ کو میزبان وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک کی دھوکہ دہی قرار دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رن آؤٹ ان کی اپنی غلطی کا نتیجہ تھا۔

میچ کے بعد فخر زمان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی اپنی غلطی تھی کہ انھوں نے فیلڈر کی طرف نہیں دیکھا تھا۔ وہ حارث رؤف کی طرف دیکھ رہے تھے کیونکہ وہ سمجھ رہے تھے کہ حارث رؤف قدرے دیر سے پلٹے تھے اور انھیں لگ رہا تھا کہ حارث خطرے میں ہو سکتے ہیں۔

فخر زمان نے یہ بات بھی کہی کہ اب یہ میچ ریفری پر منحصر ہے کہ وہ کیا کرتے ہیں لیکن ذاتی طور پر وہ یہ سمجھتے ہیں کہ اس میں ڈی کوک کی غلطی نہیں تھی۔

واضح رہے کہ ایک روزہ سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے پہلے کھیلتے ہوئے پاکستان کو جیت کے لیے 342 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان نے نو وکٹ کے نقصان پر 50 اوورز میں 324 رنز بنائے۔

فخر زمان نے جنوبی افریقہ کے باؤلرز کا آخری اوور تک خوب مقابلہ کیا اور 193 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن وہ آخری اوور کی پہلی بال پر دوسرا رن مکمل کرتے ہوئے آؤٹ ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیے

ہوا کیا تھا ؟

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں فخرزمان 193 رنز بنا کر میچ کے آخری اوور کی پہلی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔

ان کا آؤٹ ہونا پہلی نظر میں معمول کا رن آؤٹ معلوم ہوا لیکن جب اس رن آؤٹ کو باریکی سے دیکھا گیا تو اس نے سوشل میڈیا پر ایک نہ ختم ہونے والی بحث چھیڑ دی۔

فخرزمان جب دوسرے رن کے لیے سٹرائیکر اینڈ کی طرف جارہے تھے تو فیلڈر ایڈین مارکرم کی لانگ آف سے کی گئی تھرو پر وکٹ کیپر ڈی کوک نے اشارہ کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ جیسے گیند بولر اینڈ کی طرف جا رہی ہے جس پر فخر جو بڑے اطمینان سے دوڑ رہے تھے پلٹ کر دیکھنے لگے لیکن انھیں اندازہ نہیں تھا کہ گیند بولر اینڈ کے بجائے سٹرائیکر کے اینڈ کی طرف پھینکی جا چکی ہے اور ان کے سلو ہونے کی وجہ سے گیند ان کے کریز میں پہنچنے سے پہلے ہی وکٹوں سے جا لگی اور وہ رن آؤٹ ہو گئے۔

قانون کیا کہتا ہے؟

میلبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے مرتب کردہ کرکٹ قانون 1-5-41 کے مطابق یہ بات منصفانہ نہیں کہ کوئی فیلڈر اپنی حرکت یا لفظ سے جان بوجھ کر ایسی کوشش کرے جو بیٹسمین کی توجہ ہٹائے، اسے دھوکہ دے یا اس کے لیے رکاوٹ بنے۔

وقار

،تصویر کا ذریعہ@waqyounis99

سوشل میڈیا پر پاکستانی شائقین کا شدید ردعمل

فخرزمان کے رن آؤٹ کے بعد سوشل میڈیا پر جنوبی افریقی وکٹ کیپر ڈی کوک زبردست تنقید کی زد میں آ گئے اور ان کا نام ٹاپ ٹرینڈ کرتا رہا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقاریونس نے فخر اور ڈی کوک کی تصویر ٹویٹ کی اور فخرکی اننگز کی تعریف کرنے کے ساتھ ڈی کوک پر طنز بھی کر گئے۔

پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر نے ٹویٹ میں لکھا کہ وہ کم از کم ڈی کوک سے یہ توقع نہیں کر رہے تھے۔

کرکٹ کے مشہور کمنٹیٹر ایلن ولکنز نے لکھا: ’میں جتنا زیادہ اس رن آؤٹ کو دیکھتا ہوں اتنا زیادہ اس دھوکہ دہی کو ناپسند کرتا ہوں۔‘

کرکٹ کے معتبر جریدے وزڈن نے بھی اس معاملے سے خود کو لاتعلق نہیں رکھا اور اس واقعے سے متعلق کرکٹ قانون ٹویٹ کیا۔

پاکستان کی کرکٹ اینکر زینب عباس نے رن آؤٹ کی تصویر ٹویٹ کی اور لکھا ʹیہ ( ڈی کوک کی ) کھسیانی ہنسی پوری کہانی بیان کر دیتی ہے۔ قانون قانون ہے اور یہ قانون کے تحت دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا: ’جینٹلمین گیم دھوکہ بازی کے کھیل میں تبدیل ہو گیا۔‘

ایک اور صارف اقرا عامر نے ٹویٹ کی ’آپ میچ جیت بھی گئے ہیں لیکن لوگ آپ کو ہمیشہ دھوکے باز کے طور پر یاد رکھیں گے۔‘

کرکٹ

،تصویر کا ذریعہ@WisdenCricket

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.