تشدد کا نشانہ بننے والی گھریلو ملازمہ رضوانہ 2 ماہ سے لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے۔ میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر جودت سلیم کا کہنا ہے کہ رضوانہ کے سر کی گرافٹنگ ہوچکی ہے، اب ڈریسنگ کی جا رہی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر جودت سلیم نے بتایا کہ رضوانہ کی کمر، کندھے اور چہرے کی گرافٹنگ کے 90 فیصد رزلٹ آئے ہیں، زخم بھر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رضوانہ کے دونوں بازوؤں پر پلاسٹر کیا گیا ہے، 6 ہفتے بعد پلاسٹر اتار کر مزید کوئی فیصلہ لیا جائے گا، رضوانہ کو ڈسچارج کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا۔
پروفیسر جودت سلیم نے کہا کہ رضوانہ کو ڈسچارج ہونے کے بعد لاہور میں رکھا جائے گا کیونکہ ابھی اسے دیکھ بھال کی ضرورت ہے اور سرگودھا سے چیک اپ کیلئے لاہور آنا اس کے لیے مشکل ہوگا۔
Comments are closed.