رضوانہ تشدد کیس میں بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ رضوانہ کے جسم میں خون کی شرح 9 فیصد اور وزن صرف 30 کلو ہے۔
تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کے میڈیکل بورڈ کا اجلاس ختم ہوگیا۔
اس حوالے سے سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر جودت سلیم نے کہا ہے کہ فزیو تھراپی کے ذریعے رضوانہ کے پھیپھڑے سے انفیکشن صاف کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج الفرید ظفر نے کہا ہے کہ رضوانہ کو وزن کی مناسبت سے انجکشن لگائے جائیں گے، بچی کو لگائے جانے والے انجکشن کی قیمت 5 لاکھ روپے ہے جو مفت لگائیں جائیں گے۔
پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا ہے کہ رضوانہ کو ابھی وینٹی لیٹر کی ضرورت نہیں۔
واضح رہے کہ رضوانہ پر تشدد کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آیا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا، بچی کو جج کی اہلیہ سے لینے کے بعد جب والدین اسپتال لے کر گئے تو بچی کے سر کے زخم میں کیڑے پڑے ہوئے تھے، دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے، گردے اور پھیپڑے متاثر تھے، بات نہيں کرسکتی تھی اور خوف کی حالت میں تھی۔
Comments are closed.