ملک میں غیر قانونی مقیم افراد کے پاکستان چھوڑنے کے لیے آج آخری دن ہے۔ کل سے رضاکارانہ طور پر واپس نہ جانے والوں کیخلاف ملک گیر آپریشن ہوگا۔
غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پہلے کیمپس اور پھر اُن کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔ ضلع خیبر میں طورخم سرحدی گزر گاہ سے افغان خاندانوں کا انخلا جاری ہے۔
افغان کمشنریٹ کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے 28 اکتوبر تک 67 ہزار سے زائد افراد افغانستان واپس گئے۔
ادھر پاک افغان سرحد باب دوستی کے راستے افغان خاندان بڑی تعداد میں بارڈر پہنچ رہے ہیں۔ یکم اکتوبر سے 30 ہزار افغان شہری اپنے ملک واپس جاچکے ہیں۔
وفاقی حکومت کے غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کو اپنے ملکوں کو واپس بھیجے جانے کے فیصلے کے مطابق اب تک 90 ہزار سے زیادہ افغان مہاجرین طورخم بارڈر سے واپس جاچکے ہیں جبکہ یکم نومبر تک واپس نہ جانے والوں کے خلاف کل سے کارروائی کی جائے گی۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا نے غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے لیے پشاور، ہری پور اور ضلع خیبر میں عارضی کیمپس قائم کیے ہیں۔
کل سے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو پکڑ کر ان کیمپس میں منتقل کیا جائے گا جس کے بعد انہیں طورخم کے راستے افغانستان بھیجا جائے گا، پشاور کے عارضی کیمپ میں 2000 افراد کی گنجائش ہے جبکہ طبی امداد سمیت پانی خوراک بھی فراہم کیا جائے گا۔
عارضی کیمپ میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ نے کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے جہاں سے واپسی کے عمل کو مانیٹر کیا جارہا ہے، ہیلپ لائن کا اجراء بھی کیا گیا ہے جس پر غیرقانونی غیر ملکیوں کی نشاندہی کے علاوہ دیگر مسائل کی صورت میں رہنمائی بھی مل سکے گی۔
خیبر پختونخوا میں مقیم افغان مہاجرین کی تعداد 9 لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ رواں سال ایک لاکھ 16 ہزار 418 افغان باشندوں کو ویزے جاری کیے گئے۔
Comments are closed.