برطانیہ کے وزیرِ اعظم رشی سونک کا شاہی خاندان پر لگنے والے نسل پرستی کے الزامات پر ردِعمل سامنے آگیا ہے۔
رشی سونک نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’شاہی خاندان پر لگنے والے حالیہ نسل پرستی کے الزامات کی تفصیلات پر تبصرہ کرنا میرے لیے درست نہیں ہوگا، لیکن میں نے خود بھی اپنی زندگی میں نسل پرستی کا تجربہ کیا‘۔
اُنہوں نے کہا کہ’مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کچھ چیزیں جن کا میں نے اپنے بچپن اور جوانی کے دوران تجربہ کیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ آج بھی ویسی ہوں گی‘۔
اُنہوں نے ملک میں نسل پرستی سے نمٹنے میں ناقابل یقین پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہ کام کبھی مکمل نہیں ہوتا اور اسی لیے جب بھی ہم کہیں پر بھی نسل پرستی یا تعصبانہ رویّہ دیکھتے ہیں تو ہمیں اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے بالکہ اس کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیئے‘۔
رشی سونک نے کہا کہ’یہ بات درست ہے کہ انسان مسلسل سبق سیکھتا ہے اور ایک بہتر مستقبل کی طرف بڑھتا ہے‘۔
واضح رہے کہ برطانوی وزیرِاعظم کا یہ بیان برطانوی میڈیا کے شہزادہ ولیم کی گاڈ مدر سوزین ہسی کے بارے میں اس دعویٰ کے بعد سامنے آیا ہے کہ اُنہوں نے منگل کے روز ایک استقبالیہ تقریب کے دوران سیاہ فام برطانوی خاتون کے لیے تعصبانہ زبان استعمال کی تھی۔
Comments are closed.