اتوار30؍صفر المظفر 1445ھ17؍ستمبر 2023ء

رانی پور میں بچی کی ہلاکت، پیر شاہزیب زیرحراست

خیرپور کی تحصیل رانی پور کی حویلی میں کام کرنے والی لڑکی کی ہلاکت کے کیس میں پولیس نے پیر سید سورج شاہ کے بھائی پیر شاہزیب شاہ کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ درگاہ غوثیہ کے گدی نشین پیر سید سورج شاہ کے بھائی کو حراست میں لیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پیر شاہزیب شاہ سے حنا شاہ اور فیاض سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ پولیس کی تفتیش سے مطمئین نہیں ہیں، ملزمان تفتیش میں پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔

دوسری جانب حویلی میں کام کرنے والی لڑکی کی ہلاکت کیس میں ایک دن بعد ہی ایک اور تفتیشی افسر کو تبدیل کردیا گیا۔

عدالتی حکم پر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) صفی اللّٰہ سولنگی کو کیس کا تفتیشی افسر تعینات کر دیا گیا۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے گزشتہ سماعت پر تفتیشی انسپکٹر بچل قاضی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے کہ 14 اگست کو رانی پور کی حویلی میں 10 سالہ ملازمہ بچی فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت ہوئی تھی۔

پولیس نے مرکزی ملزم اسد شاہ کو کراچی سے خیرپور منتقل کر دیا، ملزم اسد شاہ کو دوبارہ ڈی آکسی رائبو نیوکلک ایسڈ (ڈی این اے) ٹیسٹ کیلئے کراچی لے جایا گیا تھا۔

جیو نیوز پر معاملہ سامنے آنے کے بعد مرکزی ملزم اسد شاہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا، بچی کی موت سے قبل اس کی تڑپنے کی ویڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

بچی فاطمہ کی ماں نے ابتدائی بیان دیا تھا کہ بچی کی موت طبعی ہے۔

پولیس نے اسی بیان پر اکتفا کر کے نہ بچی کا میڈیکل کروایا اور نہ ہی پوسٹ مارٹم کروایا۔ الٹا بچی کی لاش کو تدفین کے لیے والدین کے حوالے کر دیا تھا۔

بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات کی ویڈیوز سامنے آئیں تو پولیس کے اعلیٰ حکام نے نوٹس لیا اور اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) رانی پور کو لاپروائی پر معطل کر دیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.