اسلام آباد ہائیکورٹ نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، توہین عدالت کیس میں فریق بننے سے متعلق وکیل رائے نواز کھرل کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے راناشمیم کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی درخواست کی سماعت کی اور درخواست گزار کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کیا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست گزار وکیل سے استفسار کیا کہ آپ توہین عدالت کیس میں کیسے فریق بن سکتے ہیں؟وکیل نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثارسے متعلق سب معلومات رکھتا ہوں، اس پر جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ اسے چھوڑیں، توہین عدالت کیس تو عدالت کا اپنا معاملہ ہوتا ہے۔
عدالت میں وکیل رائے نواز کھرل نے توہین عدالت کیس میں فریق بننے سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران مزید کہا کہ رانا شمیم کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، کیونکہ پہلے یا بعد میں اگر رانا شمیم فرار ہو گئے تو کیا ہوگا۔
اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللّٰہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ حکومت کا کام ہے اس عدالت کا کام تو نہیں ہے۔
درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا کہ راناشمیم کا نام ای سی ایل پر ڈالا جائے یا انہیں پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا کہا جائے۔
اس موقع پر توہین عدالت کیس میں فریق بننے سے متعلق وکیل رائے نواز کھرل کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
Comments are closed.