بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

رانا ثناء اللّٰہ پر منشیات اسمگلنگ کا کیس 2019 سے زیرِ سماعت

وفاقی وزیر قانون رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف 15 کلو ہیروئن اسمگلنگ کا کیس کسی ثبوت اور کارروائی کے بغیر 2019ء سے چل رہا ہے۔

سابقہ حکومت کے وزیر شہریار آفریدی بارہا کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات کے ثبوت خود دیکھے ہیں۔

 گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف ہیروئن برآمدگی کا کیس غلط تھا۔

جھوٹی قسمیں، وعدے، گواہی اور ثبوت سب دھرے کے دھرے رہ گئے، پی ٹی آئی کے دو رہنماؤں نے وفاقی وزیر قانون رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف جھوٹے منشیات کیس میں متضاد بیانات دے کر حقیقت سے پردہ اٹھا دیا۔

پی ٹی آئی دور حکومت میں اس وقت کے وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی ہر پلیٹ فورم پر رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف بنائے جانے والے منشیات کیس پر اللّٰہ کی جھوٹی قسمیں کھاتے نظر آئے اور یہ بھی کہتے رہے کہ جان اللّٰہ کو دینی ہے ثابت کریں گے کہ جھوٹ کس نے بولا ہے۔

گزشتہ روز سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف ہیروئن برآمدگی کا کیس غلط تھا، ایک پروگرام میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف ہیروئن برآمدگی کا کیس تحریک انصاف نے نہیں بنایا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.