وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی زیرصدارت سینٹرل ایپکس کمیٹی کے تحت قائم کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا جائزہ لیا گيا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے اس موقع پر کہا کہ اگلے اجلاس میں ہر ادارہ اپنے اہداف واضح کرے، اہداف پر عملدرآمد کا ٹائم فریم بھی مہیا کیا جائے، دہشت گردوں کے قلع قمع کے لیے وہ تمام ذرائع ختم کریں گے جس سے انہیں مدد اور طاقت ملتی ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے دوران صوبوں کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر داخلہ نے کہا اگلے اجلاس میں ہر ادارہ اپنے اہداف واضح کرے۔
انہوں نے اہداف پر عملدر آمد کا ٹائم فریم بھی مہیا کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کے خلاف جامع اور مؤثر قومی حکمت عملی درکار ہے۔ لوگوں کو جان و مال کے تحفظ کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سی ٹی ڈی اور انسداد دہشت گردی کے دیگر اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ شہدا کےاہل خانہ اور زخمیوں کی دیکھ بھال میں کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، آئی جی، چیف کمشنر اسلام آباد اور سیکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
جبکہ تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز اور آئی جیز نے بھی آن لائن شرکت کی۔
Comments are closed.