کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے کیس میں ڈاکٹر عاصم اور دیگر ملزمان کے خلاف کیس واپس لینے پر خارج کر دیا۔
عدالت نے مقدمہ واپس لینے کی محکمۂ داخلہ سندھ کی درخواست منظور کر لی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے مقدمہ واپس لینے کی محکمۂ داخلہ سندھ کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
اس کیس میں دیگر ملزمان میں قادر پٹیل، وسیم اختر، انیس قائم خانی، رؤف صدیقی اور عثمان معظم شامل تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان پر دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے الزامات تھے۔
محکمۂ داخلہ سندھ نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر نے ابتدائی مراحل میں بھی عدم شواہد پر کیس اے کلاس کر دیا تھا، ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ہیں، کیس واپس لینے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہمی کا کیس 8 سال زیرِ سماعت رہا۔
Comments are closed.