نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے بلوچستان میں رہنے والے ہر طبقے کو نشانہ بنایا۔
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہزارہ برادری کے ساتھ ہماری قربتیں پرانی ہیں، بلوچستان اور کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ایک پہچان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری میں بڑی تعداد شہداء کی ہے، دہشت گردوں کا مقابلہ ہم سب کو مل کر کرنا ہو گا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا اصل خزانہ یہاں کی تہذیب اور لوگ ہیں، آج کے دن کو ہزارہ کے شہداء کے نام کرتا ہوں۔
نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمارے دشمن ایک ہیں، ہمارے اندر تفریق نہیں ہونی چاہیے، ہم اکٹھے ہوں گے، ان کا مقابلہ کریں گے، اسٹریٹ لڑائی بھی کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ امن ہو گا تو ادب پیدا ہو گا، جنگ میں ادب پیدا نہیں ہو سکتا، امن ہو گا تو تہذیب پیدا ہو گی، سائنس کی ترویج ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اکانومی، ٹیکنالوجیز اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا دور دورہ ہے، ہمارا فوکس اسکل یوتھ ڈیویلپمنٹ پر رہا ہے، ابھی بھی تربیت کے جو ضروری معیار ہیں شاید اس طرح کی تربیت نہیں دی جا رہی۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ ہمیں معیاری تربیت کے لیے تیاری کرنا پڑے گی، دیگر ممالک میں آج بھی پاکستان کی ورک فورس کی ڈیمانڈ ہے، اگر ہم نے معیاری تربیت پر توجہ نہ دی تو پھر باہر کے لوگ پاکستان کے بجائے دوسرے ممالک کی طرف دیکھیں گے۔
نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی صلاحیت کے مطابق ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، 8 فروری کے بعد بھی ہم کسی نہ کسی حیثیت میں خدمات سرانجام دیتے رہیں گے، یہ پروگرام سافٹ انقلاب کی طرف ایک قدم ہے، یوتھ اسکل ڈیویلپمنٹ پروگرام کے عمل کے تادیر اثرات مرتب ہوں گے۔
Comments are closed.