دھرنے کا پندرہواں دن: شاہراہ فیصل بند کرنے کی تیاریاں جاری، سندھ حکومت کا مذاکرات کے لیے دوبارہ رابطہ
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت نے آج دوبارہ مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ بامقصد مذاکرات چاہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ دھرنے جاری رہیں گے، اتوار کو مرکزی دھرنے کے ساتھ ساتھ شاہراہ فیصل پہ بھی دھرنا ہوگا. وہ سندھ اسمبلی کے باہرسندھ بلدیاتی بل کے خلاف دھرنے کے پندرہویں روز میڈیا سے خطاب کررہے تھے.اس موقع پر انہوں نے مزید کہاکہ اب ہم احتجاج کا دائرہ وسیع کر رہے ہیں،احتجاجی دھرنے کراچی کی اہم شاہراہوں پر دیے جائیں گے جس میں خواتین بھی شرکت کریں گی.انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد ہے تب ہی لوگ احتجاجی دھرنے میں آ رہے ہیں ، تاجر اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے وفود احتجاجی دھرنے میں آرہے ہیں، ہمارا دوٹوک مطالبہ یہ ہے کہ کراچی کے ادارے کراچی کو واپس کیے جائیں.میئر کا انتخاب براہ راست کیا جائے.
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ عدالت میں دائر درخواست پر بھی پیش رفت ہوئی ہے،فریقین کو نوٹس جاری ہو چکے، ہم نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عوامی نوعیت کے اس کیس کو جلد نمٹایا جائے.
جتنے صحت کے ادارے لیے ہیں شہری حکومت کو واپس کیا جائے،کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت تھا، کے الیکٹرک کو بغیر معاہدے کے گیس کی فراہمی کی جا رہی ہے جبکہ شہریوں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں . شہریوں سے زیادتوں کے خلاف ہم آواز اٹھاتے رہیں گے.انہوں نے کہاکہ کراچی میگا سٹی ہے، پاکستان کا 42 فیصد انکم ٹیکس کراچی دیتا ہے ،چیمبر آف کامرس کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے سامنے آ کر احتجاج کرے.تاجر برادری کو وفاقی اور صوبائی حکومت کے سامنے احتجاج کرنا چاہیے جنہوں نے کراچی کا بیڑہ غرق کردیا ہے.جماعت اسلامی سب کے لیے احتجاج کر رہی ہے.سیاسی اسکورنگ کے لیے بیانات نہیں دے رہے.
انکا کہنا تھا کہ لوگوں کا اعتماد ہے تب ہی لوگ احتجاجی دھرنے میں آ رہے ہیں، تاجر اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے وفود احتجاجی دھرنے میں آرہے ہیں.
Comments are closed.