st louis hookups reddit hookup Birmingham hookup hotshot mature cougar hookup in louisiana office hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دھرنا ختم کرنے کی کوشش کی تو سکریٹریٹ بند کروادیں گے، حافظ نعیم الرحمن

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا ہے کہ ہم پر امن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، تین دن سے سندھ اسمبلی کے سامنے موجود ہیں، اگر کسی نے حالات خراب کرنے کی کوشش کی تو کرپشن کے اڈے سندھ سکریٹریٹ کو بند کروادیں گے اور یہ دھرنے پورے کراچی میں پھیل جائیں گے۔

جماعت اسلامی نے سندھ اسمبلی کے باہر 3دن سے دھرنا دیا ہوا ہے، دھرنے کے تیسرے روز بھی پورے کراچی سے شہری اورمختلف کوآپریٹیو سوسائیٹیز،مارٹن کواٹرز،کلیٹن کواٹر زکے متاثرین کے علاوہ اندرون سندھ کے مختلف شہروں کے مسائل کا شکار عوام وفود کی شکل میں شریک ہوتے رہے،دھرنے میں خواتین،بچے، بوڑھے بھی بڑی تعداد میں موجود ہے۔

کالے بلدیاتی قانون کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا مرکزی اہمیت حاصل کرتا جارہا ہے،ایک موقع پر دھرنے کے ارد گرد پولیس کی بھاری نفری جمع ہونے پر دھرنے کے شرکاء نے حکومت اور صوبائی اسمبلی کے نمائندوں کے خلاف زبردست نعرے بھی لگائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ  پر امن دھرنا جماعت اسلامی کے لیے نہیں کراچی اور سندھ کے عوام کے لیے ہے،ہماری جدوجہد کا مقصد کراچی کے عوام کے حقوق دلوانا ہے،جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کے طور پر کراچی کے عوام کے ساتھ ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ وفاق میں اپوزیشن جماعتیں کراچی کے ارمانوں کا خون کرتی رہی ہیں، یہ شہر اب اپنی اصل شناخت اورجماعت اسلامی کی طرف لوٹ رہا ہے، ہم بتادینا چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو ان کا حق دینا ہوگا،نوجوانوں کو ملازمتیں دینا ہوگی،ابھی سندھ کے وزرا چھٹیاں منانے گئے ہوئے ہیں جب آئیں گے تو انہیں پتا چلے گا کہ کراچی میں کیا ہورہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم مشاورت کے بعد ہم آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت یہ سمجھ رہی تھی کہ جماعت اسلامی دھرنا دے کر چلے جائے گی،آج 3 جنوری کو سندھ اسمبلی کے باہر جماعت اسلامی خواتین بڑی تعدادمیں شرکت کریں گی اور ہم دھرنا تحریک کو مزید آگے بڑھائیں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  ہم واضح اور دوٹوک کہنا چاہتے ہیں کہ سندھ اسمبلی کے کالے قانون کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے اور ہم قانون واپس لینے تک مسلسل جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ آج کے دھرنے میں مختلف ایسوسی ایشنز اورمتاثرہ الاٹیز نے وفود میں شرکت کی اور سندھ حکومت کی جانب سے کیے جانے والے مظالم کے بارے میں بتایا۔سرکلر ریلوے کے متاثرین کے لیے کوئی متبادل انتظام نہیں کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت افتتاح اور اعلانات کے سوا کچھ نہیں کررہی، سوائے غریبوں کی کمین گاہ کو برباد کرنے کے کچھ نہیں کیا جارہا، جماعت اسلامی آئین کی خلاف ورزی کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ ماس ٹرانزٹ پلان کا متبادل فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ نااہل لوگ کراچی کو ترقی یافتہ شہر بنانا ہی نہیں چاہتے، نعمت اللہ خان کے بعد کے فور منصوبہ آج تک مکمل نہیں کیا جاسکا، ساڑھے تین کروڑسے زائد عوام کے لیے کوئی سرکاری ٹرانسپورٹ تک میسر نہیں کی۔ وفاقی وصوبائی حکومت کراچی کی تباہی میں برابر کی شریک ہیں، کراچی کے تمام پروجیکٹ کو مکمل کیا جائے اور متاثرین کو متبادل جگہ دی جائے،ماضی میں نعمت اللہ خان نے لیاری ایکسپریس وے کا منصوبہ بنانے سے قبل متبادل دیا اور معاوضہ بھی اداکیا لیکن جاگیردار،وڈیرے اور قبضہ مافیا شہریوں کے مسائل حل کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

You might also like

Comments are closed.