امریکہ میں سنہ 2019 سے لاپتہ بچی کو پولیس نے ایک خفیہ کمرے سے برآمد کر لیا، والدین پر حوالگی کے حکم پر عمل نہ کرنے کا الزام
پیلسی شلٹس سنہ 2019 میں لاپتہ ہو گئی تھیں
امریکہ کی ریاست نیویارک میں ایک بچی جو سنہ 2019 میں گُم ہو گئی تھیں، پولیس کے مطابق انھیں ایک گھر کی سیڑھیوں کے نیچے خفیہ کمرے سے برآمد کر لیا گیا ہے۔
پیسلی شلٹس نامی بچی کی عمر اب چھ برس ہو چکی ہے اور اسے ساگیٹیز کے قصبے میں پیر کو برآمد کیا گیا۔
پولیس کے مطابق بچی کی صحت ٹھیک ہے اور اب اسے اس کے قانونی سرپرست یعنی اپنی بڑی بہن کے ساتھ ہیں۔
بچی کی برآمدگی کے بعد اس کے والدین (جن سے بچی لے لی گئی تھی) کو حوالگی کے حکم پر عمل نہ کرنے اور بچی کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق جولائی 2019 میں پیسلی کی گمشدگی کی رپورٹ ریاست نیویارک کی ٹیوگا کاؤنٹی میں درج کروائی گئی تھی۔ اس وقت بچی کی عمر دو سال بتائی گئی تھی۔
اس وقت پولیس اور دیگر سرکاری حکام کا خیال تھا کہ پیسلی کو اس کے والدین، 33 سالہ کمبرلی کُوپر اور 32 سالہ کرک شلٹس نے اغوا کیا ہے۔
حالیہ عرصے میں جب پولیس کو یہ اطلاع ملی کہ پیسلی کو ساگیٹیز کے قصبے میں کسی خفیہ مقام پر چھپا کر رکھ جا رہا ہے تو پولیس نے متعلقہ حکام سے مذکورہ مکان کی تلاشی کے وارنٹ حاصل کر لیے۔ اس سے پہلے بھی پولیس اس مکان کی تلاشی لے چکی تھی۔
جب پولیس نے چھاپہ مارا تو مذکورہ مکان کے مالک، 57 سالہ کرک شلٹس سینیئر وہاں موجود تھے۔ انھوں نے پولیس سے کہا کہ انھیں کچھ معلوم نہیں کہ پیسلی کہاں ہے۔
لیکن ایک گھنٹے کی تلاش کے بعد، پولیس کے ایک اہلکار کو لگا کہ گھر کے زیر زمین حصے (بیسٹمنٹ) کو جانے والی سیڑھیوں کو عجیب طریقے سے تعمیر کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
وہاں سے بہت سے تختے ہٹانے کے بعد پولیس نے دیکھا کہ پیسلی اور مِس کمبرلی کُوپر ایک چھوٹی سی جگہ پر دبکی بیٹھی ہیں جہاں خاصی نمی اور ٹھنڈ تھی۔
بچی کا معائنہ کرنے والے طبی عملے کا کہنا تھا کہ پیسلی کی صحت ٹھیک ہے۔
مِس کوپر اور مسٹر شلٹس جونیئر اور ان کے والد مسٹر شلٹس سینیئر کو پیسلی کو اغوا کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا۔ بعد میں باپ بیٹے کو مقدمے کی عدالتی کارروائی شروع ہونے تک ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
مِس کُوپر کے خلاف پولیس نے خصوصی وارنٹ حاصل کیا تھا، جس کے تحت انھیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ابھی اس معاملے کی تفتیش جاری ہے اور کچھ اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
Comments are closed.