الیکشن ٹربیونل نے دوہری شہریت رکھنے والے امیدوار ملک عامر کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوہری شہریت پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف امیدوار ملک عامر کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل کے جج جسٹس ارباب محمد طاہر نے کیس کی سماعت کی۔
اپیلیٹ ٹربیونل نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ صرف دوہری شہریت کا بتا دیں؟
وکیل نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کی دوہری شہریت سے متعلق ججمنٹ دے رہا ہوں۔
اپیلیٹ ٹربیونل نے کہا کہ ہائی کورٹ کو چھوڑ دیں سپریم کورٹ کی کوئی ججمنٹ دیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دوہری شہریت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم نے دوہری شہریت ترک کرنے کی درخواست دی ہوئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ کاغذاتِ نامزدگی جمع کراتے وقت انہوں نے دوہری شہریت کا ذکر تک نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جس کمپنی کا بتایا جا رہا ہے اس کا میرے ساتھ کوئی تعلق نہیں جبکہ گاڑی بیچ چکا ہوں، کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے دوہری شہریت ترک کرنے کی درخواست کافی ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ 26 دسمبر کو انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی فارم میں دوہری شہریت کا ذکر نہیں، انہوں نے دوہری شہریت ترک کرنے کی درخواست 28 دسمبر کو دی ہے۔
عدالت نے دوہری شہریت رکھنے والے امیدوار ملک عامر کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Comments are closed.