پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں دلچسپ مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کو 9 رنز سے ہرا کر سیریز میں 0-2 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کرلی۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان ٹیم اس مرتبہ 200 کے ہندسے تک نہیں پہنچ سکی اور 172 رنز ہی بناسکی جس کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز ٹیم 163 پر آل آؤٹ ہوگئی۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی بولرز وقفے وقفے سے وکٹیں لیتے رہے، تاہم مہمان ٹیم کے بلے بازوں کی جانب سے رنز بنانے کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
جہاں ایک اینڈ سے وکٹیں گر رہی تھیں وہیں دوسرے اینڈ پر موجود برینڈن کنگ نے 43 گیندوں پر 67 رنز بنائے جبکہ ان کا ساتھ 26 رنز کے ساتھ کپتان نکولس پوران نے دیا۔
میچ کے اختتامی لمحات میں روماریو شیفرڈ نے 19 گیندوں پر 35 رنز کے ساتھ مزاحمت کی کوشش کی لیکن پاکستانی بولرز نے ویسٹ انڈین ٹیلنڈرز کو ہدف بناتے ہوئے وکٹیں لے کر میچ پر گرفت مضبوط کرلی۔
ویسٹ انڈیز ٹیم آخری اوور کی آخری گیند پر 163 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی 3 وکٹیں لےکر نمایاں رہے جبکہ محمد نواز، محمد وسیم جونیئر اور حارث رؤف نے دو دو وکٹیں لیں۔
پاکستان کی بیٹنگ:
اننگز کے آغاز میں ایک مرتبہ پھر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بیٹنگ کا جلوہ دکھانے میں ناکام رہے اور 7 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔
محمد رضوان، افتخار احمد اور حیدر علی کے بالترتیب 38، 32 اور 31 رنز نے ٹیم کو مشکلات میں سہارا دیا۔
اختتامی لمحات میں شاداب خان نے 12 گیندوں پر 28 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیل کر ٹیم کو 172 کے مجموعے تک پہنچادیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عقیل حسین بہترین بولر رہے جنہوں نے 4 اوورز میں صرف 16 رنز دیے لیکن ان کے حصے میں ایک وکٹ آئی۔
دوسرے کامیاب بولر اوڈین اسمتھ تھے جنہوں نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ اوشین تھامس، روماریو شیفرڈ اور ہیڈن واش نے ایک ایک وکٹ لی۔
مین آف دی میچ:
شاداب خان کو پاکستان کی اننگز کے اختتامی لمحات میں ٹیم کا اسکور بڑھانے میں معاون ثابت ہونے والی دھواں دھار اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پہلا ٹی ٹوئنٹی:
گزشتہ روز کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو باآسانی 63 رنز سے شکست دی تھی۔
پاکستان ٹیم:
پاکستان ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور ٹیم کپتان بابر اعظم، محمد رضوان، فخر زمان، حیدر علی، آصف علی، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم پر مشتمل تھی۔
ویسٹ انڈیز ٹیم:
ویسٹ انڈیز ٹیم میں ایک تبدیلی ہوئی ہے جہاں اس نے بیٹنگ لائن کو مضبوط کرنے کے لیے ڈیون تھومس کی جگہ ہیڈن واش جونیئر کو شامل کیا گیا۔
مہمان ٹیم میں کپتان نکولس پوران، برینڈن کنگ، شائے ہوپ، شمارا بروکس، رومین پاول، اوڈین اسمتھ، ڈومینک ڈراکیس، ہیڈن واش جونیئر، عقیل حسین، روماریو شیفرڈ، اوشین تھومس شامل تھے۔
Comments are closed.