پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹی20 ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل دبئی میں کھیلا جارہا ہے۔
یہ میچ کونسی ٹیم جیتے گی؟ اور اس میچ میں کس ٹیم کا کونسا کھلاڑی پرفارم کرسکتا ہے؟ یہ سب تو میچ کے آخر میں ہی سامنے آئے گا۔
اعداد و شمار کو سامنے رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ آج کس ٹیم کا کونسا کھلاڑی پرفارم کرسکتا ہے۔
پاکستان ٹیم جو اب تک ایونٹ میں ناقابل شکست ہے اور متحدہ عرب میں مسلسل 16 میچوں کی فاتح ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ 17ویں فتح اپنے نام کرتی ہیں یا نہیں؟
آسٹریلیا کو اس ٹی20 ورلڈ کپ میں واحد شکست کا سامنا انگلش ٹیم کے ہاتھ اٹھانا پڑا تھا، تاہم دیگر ٹیموں کو اس نے بہترین کھیل کر مات دی ہے۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی طرف سے پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ، مچل اسٹارک اور ایڈم زمپا کی بولنگ لائن اپ کے ساتھ ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر کی جوڑی نے عمدہ پرفارمنس دی ہے۔
دوسری طرف پاکستان کی طرف سے گروپ 12 کے 5 میچز میں ہر بار الگ ہی کھلاڑی ’مین آف دی میچ‘ رہا ہے تاہم کپتان بابر اعظم تسلسل کے ساتھ پرفارم کررہے ہیں۔
بابر اعظم نے 5 میچوں میں بیٹنگ کی اور 4 نصف سنچریاں اسکور کیں، وہ ایونٹ کے ٹاپ اسکورر ہیں جبکہ محمد رضوان 214 رنز بناچکے ہیں اور ان کی پرفارمنس بھی عمدہ ہے۔
پاکستان کا مڈل آرڈر بھی ایونٹ میں عمدہ پرفارم کرتے ہوئے 10رنز فی اوور کی اوسط سے بیٹنگ کررہا ہے۔
ایونٹ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر کی بیٹنگ بھی اچھی چل رہی ہے، وہ 5 میچوں میں 187 رنز بناچکے ہیں جبکہ آسٹریلوی ٹیم نے صرف 2 میچز میں مخالف ٹیم کو 150 سے زائد رنز بنانے کا موقع دیا ہے۔
ٓآسٹریلیا کی طرف سے ایڈم زمپا 11 وکٹوں کے ساتھ ایونٹ کے ٹاپ بولرز میں سے ایک ہیں جبکہ پاکستان کی طرف سے حارث رؤف 8 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ پر ہیں۔
پاکستان کی طرف سے ایونٹ میں بابراعظم، فخر زمان اور شاداب خان نے بہترین فیلڈنگ کی ہے جبکہ پاکستان کی بولنگ میں سب سے زیادہ فکر مندی کی علامت حسن علی رہے ہیں۔
تاہم اگر دونوں ٹیموں کا موازانہ کیا جائے تو ٹی20 ورلڈ کپ میں دونوں ہی ٹیمیں 6 بار مدمقابل آچکی ہیں اور دونوں نے 3، 3 میچز جیتے ہیں۔
کسی بھی فارمیٹ کے ورلڈ کپ کی تاریخ کے مطابق آسٹریلیا اور پاکستان جب بھی ناک آؤٹ مرحلے میں مدمقابل آئے ہیں، آسٹریلوی ٹیم ہی فاتح ٹھہری ہے۔
Comments are closed.