hookup que significa best hookup apps that aren't a scam gina valentina melissa moore hookup hotshot casusl hookup review

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دوران پرواز کورونا کی تشخیص: سکول ٹیچر کا طیارے کے ٹوائلٹ میں قرنطینہ کا تجربہ

دوران پرواز کورونا کی تشخیص: امریکی سکول ٹیچر کا طیارے کے ٹوائلٹ میں قرنطینہ کا تجربہ

Icelandair Boeing 767-300

،تصویر کا ذریعہGetty Images

کورونا کا مرض کسی بھی جگہ کسی کو بھی ہو تو خوف لاحق ہونا فطری سی بات ہے لیکن اگر فضا میں بیس تیس ہزار فٹ کی بلندی پر کسی کو معلوم ہو کہ اسے کورونا ہو گیا ہے تو پھر کیا ہو؟

کچھ ایسا ہی معاملہ امریکی سکول ٹیچر ماریسا فوشیو کے ساتھ ہوا جن کو 20 دسمبر کو امریکی شہر شکاگو سے آئس لینڈ جاتے ہوئے تقریباً پانچ گھنٹے طیارے کے بیت الخلا میں گزارنا پڑے۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ دوران پرواز ماریسا کو محسوس ہوا کہ ان کے گلے میں خراش ہے تو انھوں نے فوراً اپنے پاس موجود ریپڈ کٹ کے ذریعے خود ہی اپنا کورونا ٹیسٹ کیا۔ تھوڑی دیر میں انھیں اس ٹیسٹ کا مثبت نتیجہ ملا جس کے بعد سوال پیدا ہوا کہ 150 افراد سے بھری اس پرواز کے دوران کیا کیا جائے؟

مجھے ڈر تھا کہیں کسی کو مجھ سے وائرس نہ لگ جائے‘

مشی گن سے تعلق رکھنے والی ماریسا فوشیو نے شکاگو سے آئس لینڈ کا سفر شروع کیا تو انہیں شاید علم نہیں ہو گا کہ انہیں اپنا بیشتر سفر طیارے کے بیت الخلا میں اس ڈر کے ساتھ گزارنا ہو گا کہ انھیں کورونا وائرس ہے۔

امریکی شہر مشی گن سے تعلق رکھنے والی سکول ٹیچر کے مطابق یہ ان کی زندگی کا ایک عجیب و غریب تجربہ تھا۔

انھوں نے این بی سی نیوز کو بتایا کہ جب انھیں یہ معلوم ہوا کہ انھیں کووڈ ہوا ہے تو ان کا سب سے بڑا ڈر یہ تھا کہ طیارے میں موجود دوسرے مسافروں کو ان سے کیسے محفوظ رکھا جائے۔

اس خطرے کے پیش نظر انھوں نے طیارے کے بیت الخلا کا رخ کیا اور اگلے پانچ گھنٹے یعنی جب تک طیارہ منزل پر اتر نہیں گیا، وہیں پر گزارے۔

ماریسا نے طیارے کے ٹوائلٹ سے ایک ویڈیو بھی بنائی جسے ٹک ٹاک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا گیا۔ اس ویڈیو کو اب تک چالیس لاکھ بار دیکھا جا چکا ہے۔

کورونا

،تصویر کا ذریعہReuters

’طیارے کے سٹاف نے بہت خیال رکھا‘

ماریسا نے جس طریقے سے کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، طیارے کے سٹاف نے بھی ان کا اتنا ہی خیال رکھا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’فلائٹ اٹینڈنٹ نے اس دوران اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کی کھانے پینے کی ضروریات پوری ہوتی رہیں۔‘

ماریسا نے آئس لینڈ ایئر جیٹ کے فلائٹ اٹینڈنٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے نا صرف پانچ گھنٹے کے دوران میرے کھانے پینے کا خیال رکھا بلکہ وہ بار بار ان کی طبیعت کے بارے میں بھی پوچھتے رہے کہ وہ ٹھیک ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کسی طیارے میں دوران پرواز کورونا کی تشخیص اور بیت الخلا میں قرنطینہ کا شاید یہ ایک منفرد واقعہ ہے جو ماریسا کو ہمیشہ یاد رہے گا۔

ماریسا کے مطابق آئس لینڈ پہنچنے کے بعد انھیں ریڈ کراس کے ایک ہوٹل میں خود کو قرنطینہ کرنا پڑا۔

اب تک یہ واضح نہیں کہ آیا اس پرواز سے پہلے ماریسا اور دیگر مسافروں کو کورونا ٹیسٹ مہیا کرنے کی شرط تھی یا نہیں۔

اومیکرون کا پھیلاؤ

ماریسا کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ کے دوران ہوا جو تیزی سے امریکہ میں وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کی وجہ بن رہا ہے۔

امریکہ میں ہونے والی مختلف تحقیقات سے پتا چلا کہ وائرس کی یہ شکل دوسری اقسام کے مقابلے میں کم خطرناک ہے مگر اس کا پھیلاؤ کئی گنا زیادہ ہے۔

یو ایس سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے محققین کے مطابق امریکہ میں نئے متاثرین کی سات دن کی یومیہ اوسط 277,000 ہے جو کہ وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے بلند ترین سطح ہے تاہم اموات اور ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں کی شرح نسبتاً کم ہے۔

اس وائرس کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور قرنطینہ کی شرط نے ایئرلائنز سمیت کئی صنعتوں پر بھی دباو ڈال رکھا ہے۔ ہوائی سفر کی ڈیٹا سائٹ فلائٹ اویئر کے مطابق امریکہ میں جمعرات تک چھ دن میں تقریباً 1,100 پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.