وزیر بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا کا کہنا ہے کہ اسپورٹس سے متعلق کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، دنیا کے مقابلے میں ہمارے کھلاڑیوں پر کچھ خرچ نہیں کیا جاتا۔
فہمیدہ مرزا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسپورٹس کے لیے فنڈنگ کی ضرورت ہے، 18ویں ترمیم کے بعد اسپورٹس صوبائی معاملہ ہے، 18ویں ترمیم کے بعد کھلاڑیوں کی ٹریننگ کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، پاکستان کو باقاعدہ اسپورٹس پالیسی کی ضرورت ہے۔
فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ فیڈریشن، صوبے اور پرائیویٹ سیکٹرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان اولمپک اسوسی ایشن ہر معاملہ میں مداخلت اور کنٹرول کر رہی ہوتی ہے جو ان کا کام نہیں، پاکستان اولمپک کمیٹی حکومت کو اپنا کردار ادا نہیں کرنے دے رہی۔
انہوں نے کہا کہ نظام کی کمزوریوں کے وجہ سے کھیل کے شعبے کو نقصان پہنچا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئی او سی چارٹر کی آڑ میں بہت سے ایسے کام کیے جارہے ہیں جس نے اسپورٹس کو نقصان پہنچایا۔
فہمیدہ مرزا نے کہا محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے کہ اسپورٹس کو یقینی بنائیں، تمام اکائیوں کو اسپورٹس کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنے حدود میں رہنا ہوگا۔
فہمیدہ مرزا کا حکومت کی کارکردگی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت کافی کچھ کر رہی ہے لیکن وہ اتنا پھیلا ہوا ہے کہ نظرنہیں آرہا۔
Comments are closed.