دنیا کے معمر ترین آدمی ہوزے پالینو گومز اپنی 128ویں سالگرہ سے صرف چند روز قبل انتقال ہوگیا۔
ہوزے پالینو گومز برازیل کے علاقے کورریگو ڈو کیفے میں اپنے گھر میں 127 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
وہ 1917ء میں بننے والے اپنے میریج سرٹیفیکیٹ کے مطابق، 4 اگست 1895 کو پیدا ہوئے اور انہوں نے اپنی اس طویل عمر میں دنیا کے بہت سے اہم تاریخی لمحات دیکھے جن میں دنیا میں ہونے والا پہلا رگبی لیگ فٹ بال گیم اور ایکس ریز کی دریافت بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ایک قانونی مشیر ولیان ہوزے روڈریگس ڈی سوزا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہوزے پالینو گومز کی میریج سرٹیفیکیٹ پر عمر بالکل درست تھی، اگر قانونی مشیر کا یہ دعویٰ درست ثابت ہوتا ہے تو ہوزے پالینو گومز اسپین کی ماریا برانیاس موریرا کو پیچھے چھوڑ دیں گے جوکہ اس وقت گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق دنیا کی 115سالہ معمر ترین انسان ہیں۔
ہوزے پالینو گومز نے ایک سادہ اور معمولی انسان تھے جنہوں نے ایک جانوروں کے ٹرینر کے طور پر کام کرکے قدرتی وسائل اور مقامی طور پر تیار کردہ اشیاء پر انحصار کیا۔
رپورٹ کے مطابق، اُنہوں نے اپنے خاندان میں بچوں، پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں سمیت کُل 85 افراد کو سوگوار چھوڑا ہے۔
ہوزے پالینو گومز کے بارے میں ان کی پوتی ایلین فریرا کا کہنا ہے کہ ’ان کی انفرادیت یہ تھی کہ انہیں کوئی صنعتی چیز پسند نہیں تھی وہ صرف دیہی علاقوں کی چیزیں یعنی قدرتی چیزیں پسند کرتے تھے‘۔
اُن کی پوتی نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ہوزے پالینو گومز انتقال سے 4 سال پہلے تک گھڑ سواری بھی کیا کرتے تھے۔
اس کے علاوہ، ان کی پوتی ایلین فریرا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ولیان ہوزے روڈریگس ڈی سوزا کی دستاویزات دیہی رسم و رواج کی وجہ سے غلط ہو سکتی ہیں لیکن ہمارے خاندان کو عمر کے بارے میں کوئی شک نہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہوزے پالینو گومز ایک صدی سے زائد عرصہ زندہ رہے۔
واضح رہے کہ گنیز ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے ابھی تک ہوزے پالینو گومز کی عمر کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
Comments are closed.