برطانوی میگزین ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی ’دنیا کی بہترین جامعات‘ کی درجہ بندی برائے 2023 میں پاکستان کی قائد اعظم یونیورسٹی دنیا کی 500 بہترین جامعات میں شامل ہوگئی ہے۔
اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی کا 401 واں نمبر ہے جبکہ 1000 بہترین جامعات میں پاکستان کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، یو ایم ٹی، عبدالولی خان یونیورسٹی، بحریہ یونیورسٹی، کامسیٹس اسلام آباد، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، یو ای ٹی ٹیکسلا، ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد شامل ہیں۔
عالمی درجہ بندی میں بھارت کی پانچ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو 500 جامعات میں شامل کیا گیا ہے جن میں انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس 251 نمبر پر ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن عالمی درجہ بندی میں 104 ممالک اور خطوں کی 1,799 جامعات شامل کی گئی ہیں، جو انہیں آج تک کی سب سے بڑی اور متنوع جامعات کی درجہ بندی میں شامل کرتی ہیں۔
دنیا کی 10 بہترین جامعات میں پہلا نمبر برطانیہ کی یونیورسٹی آف آکسفورڈ کا ہے جبکہ دوسرا نمبر امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی، تیسرا نمبر برطانیہ کی یونیورسٹی آف کیمبرج، چوتھا نمبر امریکا کی اسٹیفورڈ یونیورسٹی کا ہے۔
اس کے علاوہ باقی 10 میں امریکا کی ایم آئی ٹی، کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، پرنسٹن یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، ییل یونیورسٹی، اور برطانیہ کی امپیریئل کالج شامل ہیں۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کا کہنا ہے کہ اس جائزے کی بنیاد 13 پرفارمنس انڈیکیٹر ہیں جن میں تدریس، تحقیق، علم کی منتقلی اور عالمی نقطۂ نظر شامل ہیں۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے اپنے جائزے میں کہا ہے کہ ’تحقیق میں امریکی جامعات کی بالادستی اب ختم ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ ایلیٹ اور باقی جامعات کے درمیان پیداوار کا بڑھتا فرق ہے۔‘
چینی جامعات کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہاں تحقیق کا معیار بڑھ رہا ہے، جہاں امریکہ کا اسکور 70 سے گِر کر 69.4 ہوگیا ہے وہیں چین کا سکور 55.6 سے بڑھ کر 58 ہوگیا ہے۔
ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے مطابق چینی جامعات ایک چیز میں کمزور ہیں اور وہ ہے انٹرنیشنلائزیشن۔
Comments are closed.