بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

دنیا کا سب سے بدبودار پھول جو دہائی میں صرف ایک بار کِھلتا ہے

دُنیا کا سب سے بدبودار پھول جس کا تکنیکی نام ٹائٹن اروم ہے جبکہ اس پھول سے انسانی لاش جیسی بو آتی ہے جوکہ دہائی میں صرف ایک بار کھلتا ہے۔

اس پھول کو گل نعش بھی کہا جاتا ہے جس کی بو کو انسانی لاز، لہسن، سڑی ہوئی مچھلی اور بدبودار پاؤں سے بھی تشبیہ دی گئی ہے۔

ٹائٹن ارم ایک پھولدار پودا ہے، جو انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا کا ہے۔ پودا ہر سات سے دس سال میں صرف ایک بار کھلتا ہے۔ یہ نایاب واقعہ صرف 24 سے 36 گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔ عام طور پر، پھول دوپہر کے وسط میں کھلتا ہے اور پوری رات اور اگلی صبح تک کھلا رہتا ہے۔

پھولوں کے شوقین افراد دنیا بھر سے اس غیر معمولی واقعہ کو دیکھنے کے لیے سفر کرتے ہیں، ٹائٹن ارم کا پھول 10 فٹ سے زیادہ اونچائی تک پہنچ سکتا ہے جبکہ اس کی صرف پتیوں کا ڈھانچہ 20 فٹ لمبا اور 16 فٹ پار تک پہنچ سکتا ہے، اس پودے کے زیر زمین تنے کا وزن 110 پاؤنڈ تک ہو سکتا ہے۔

 اس کی بدبو کم یا بڑھتی ہے؟

اس پھول کی بدبو شام سے لے کر آدھی رات تک بڑھ جاتی ہے، جب پولنیٹر سب سے زیادہ متحرک ہوتے ہیں جبکہ صبح کے وقت بو ختم ہوجاتی ہے۔

یہ پودا صرف انڈونیشیا میں کاشت ہوتا ہے؟

ٹائٹن ارم کا تعلق انڈونیشیا سے ہے لیکن دنیا بھر میں ماہرین نباتات موجود ہیں جو پودوں کی کاشت کرتے ہیں۔ یہ پھول یورپ، شمالی اور جنوبی امریکا، آسٹریلیا، اور ایشیاء میں بھی کاشت ہوتے ہیں۔ 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.