چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں کسی کو نامعلوم فون نمبر سے دھمکیاں دیتے نہیں دیکھا۔
لاہور میں وکلاء کنونشن سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ملک کو سب سے زیادہ ضرورت قانون کی بالادستی کی ہے، ہم پاکستان کو مہنگائی کی دلدل سے نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وکلاء پر بڑی ذمہ داری ہے، ان کا کھڑا ہونا ضروری ہے، قانون کی بالادستی نہ ہو تو پھر ملک میں کرپشن ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہو گا تو ملک کی معیشت ٹھیک نہیں ہوگی، جب تک ملک میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی سرمایہ کاری نہیں آتی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستان، سری لنکا بننے کی طرف جارہا ہے، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ دنیا دیکھی ہے امیر اور غریب ملکوں میں ایک فرق ہے امیر ملک میں قانون کی بالادستی ہے، نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف عدالت میں میرا کیس ہے، مجھے ملک کے لیے وکلاء کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جو بھی آپ کو نامعلوم نمبر سے دھمکی دے تو اسے واپس دھمکی دیں، اسے دھمکی دیں کہ اظہار رائے کی آزادی میرا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی کو نامعلوم فون نمبر سے دھمکیاں دیتے نہیں دیکھا۔
عمران خان نے کہا کہ جو تشدد شہباز گل پر ہوا دیگر ممالک میں کسی کی جرات نہیں کہ ایسا تشدد کرے، یہ ظلم کا نظام ہے یہ جنگل کا قانون ہے کہ طاقتور جو چاہے ظلم کرے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی ملک 5 لاکھ پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو قرض مانگنےکی ضرورت نہ پڑے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ وزیراعظم اربوں کی جائیداد باہر رکھے، شہباز شریف اور بیٹوں کو کرپشن کیسز میں سزا ہونی تھی اور وہ وزیراعظم بن گئے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ہم اپنے نوجوانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں کہ چوری کرنا بری چیز نہیں؟ کیا یہ پیغام دے رہے ہیں کہ بڑی چوری کرو تو کوئی نہیں پکڑے گا۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم جہاں جاتا ہے پیسے مانگتا ہے، شہباز شریف نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ پیسا دو میں اور وزرا یقین دلاتے ہیں کہ چوری نہیں کریں گے۔
Comments are closed.