بحر ہند میں مختلف جزائر پر مشتمل جنوبی ایشیائی ریاست مالیپ ایسا شہر بسانے کی تیاری میں مصروف ہے جو زمین پر نہیں بلکہ سطح سمندر پر ہو گا۔
جی ہاں! آپ نے بالکل درست پڑھا یہ ساکن نہیں بلکہ فضا سے انسانی دماغ کی ساخت کی طرح نظر آنے والا تیرتا ہوا شہر ہو گا۔
واضح رہے کہ مالدیپ سطح سمندر سے سب سے کم فرق رکھنے والا ملک ہے، اس کی سب سے بلند خشکی اور سمندر کے پانی کی سطح میں صرف 6 فٹ کا فرق ہے۔
آئندہ چند دہائیوں بعد سطح سمندر میں اضافے کے ساتھ اس ملک کے سمندر برد ہونے کا خطرہ ہے، تاہم اپنی زندگی کی مشکلات کو ختم کرنے کے لیے انہوں نے اس مرتبہ تیرتے شہر کی صورت میں کچھ نیا کرنے کا سوچا۔
مالدیپ کے اس تیرتے شہر کی تعمیر کے لیے گرین سگنل مل چکا ہے، اس میں 5 ہزار کے قریب رنگ برنگے گھر بنائے جائیں گے جو ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہوں گے، یہ ایک 500 ایکڑ کے فلور پر بنائے جائیں گے۔
یہ شہر دارالحکومت مالے سے 10 منٹ کی مسافت پر ہوگا لیکن یہ سفر صرف بوٹ کے ذریعے ہی کیا جا سکے گا۔
خصوصی طور پر سیاحوں کے لیے بنائے جانے والے اس نئے شہر میں ہوٹل، گھر، دکانیں اور یہاں تک کہ ریسٹورنٹ بھی موجود ہوں گے۔
اس شہر میں کار یا بسیں نہیں ہوں گی، بلکہ سفید رنگ کے روڈ پر پیدل سفر کیا جا سکے گا، جبکہ انہیں سائیکل، الیکٹرک بگیز یا اسکوٹرز بھی مہیا کیے جاسکیں گے جبکہ اس شہر کے درمیان بنی نہروں میں بوٹ تو چلائی ہی جا سکے گی۔
نہریں اس شہر کی اہم ترین گزر گاہیں ہوں گی بلکہ سامان کی ترسیل کے لیے بھی یہی مرکزی راستے ہوں گے۔
اس پروجیکٹ کو بنانے والی کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ شہر میں روڈ اور نہروں کا ڈیزائن ایک سمندری جاندار "برین کورل” سے متاثر ہوکر بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ سمندری جاندار تقریباً 900 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔
Comments are closed.