آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم صحت منایا جارہا ہے۔
سندھ کے سب سے بڑے جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کہتی ہیں بدقسمتی سے عوام الناس کا بڑا حصہ جہاں اپنی صحت کے مسائل کو سنجیدہ نہیں لیتا وہیں دہی اور شہری مراکز صحت میں سہولیات کا واضح فرق بھی نظر آتا ہے ۔
گزشتہ تین دہائیوں سے نجی شعبے میں خدمات فراہم کرنے والی اور سابق نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعدیہ ورک کہتی ہیں کہ اگر ملک میں نجی شعبہ کام نہ کرتا تو معلامات مزید خراب ہوتے،حکومت اگرصحت کے شعبے میں بہتری چاہتی ہے تو مشترکہ اقدامات ،کرپشن کا خاتمہ اور ماہرین کو شامل کرنا ناگزیز ہے ۔
ماہرین صحت کہتے ہیں پاکستان اس وقت کورونا وائرس کی تیسر ی لہر کی لپیٹ میں ہے.
عالمی یوم صحت کے موقع پر جہاں خود اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھنے کا عزم کرنا ہے وہیں ہر ایک کو اپنی صحت کو سنجیدہ لینا ہوگا تاکہ پاکستان ایک صحت مند ملک بن سکے ۔
Comments are closed.