فریضۂ حج کی ادائیگی کے لیے آئے ہوئے حجاج کرام آج دنیا کے سب سے بڑے خیموں کے شہر واپس پہنچیں گے۔
حجاج کرام آج 10 ذی الحج کو صرف جمرات کبری (بڑے شیطان) کی رمی کریں گے جبکہ11 اور 12 ذی الحج کو تینوں جمرات (شیطانوں) کی رمی (کنکریاں ماریں گے) کریں گے۔
سعودی عرب حکومت کی جانب سے جمرات میں رمی کیلئے آنے اور واپس جانے والوں کیلئے علیحدہ راستے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
بیمار اور معذور حجاج سعودی وزارت صحت کی خصوصی نگرانی میں رمی کریں گے۔
واضح رہے کہ حجاج کرام مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے رات گزارنے کے بعد رمی جمرات کیلئے پہنچیں گے۔
حج کی سعادت حاصل کرنے والے افراد آج قربانی کر کے سر منڈوائیں گے، احرام کھول دیں گے اور طوافِ زیارت کریں گے۔
حجاج کرام صفا اور مروہ کے درمیان عام لباس میں سعی کریں گے اور منیٰ واپس جائیں گے۔
رپورٹس کے مطابق اس سال دنیا بھر سے 10 لاکھ اور پاکستان سے تقریباً 80 ہزار عازمینِ حج میدانِ عرفات میں عبادت میں مصروف رہے۔
گزشتہ روز میدانِ عرفات میں مسجدِ نمرہ میں محمد شیخ بن عبدالکریم نے خطبۂ حج میں کہا تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرنے میں ہی کامیابی ہے، جو چیز نفرت کا باعث بنے اس سے دور ہو جائیں، آپ کی مصیبت اللّٰہ کے سوا اور کوئی دور نہیں کر سکتا۔
Comments are closed.