لندن: سائنس دانوں نے ایسے ایئر بڈز بنائے ہیں جو دل کی برقی سرگرمی کو پڑھ کر اس کی بے ترتیب دھڑکن کی نشان دہی کر سکتے ہیں۔
اِمپیریئل کالج لندن سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک ڈیوائس بنائی ہے جس کو کان میں پہن کر پورا دن ای سی جی کی ریڈنگ لی جاسکتی ہے۔
تحقیق میں یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ ڈیوائس کی کارکردگی روایتی ای سی جی کی طرح ہی ہے۔ روایتی ای سی جی میں دو الیکٹروڈ سینے پر لگا کت ریڈنگز لی جاتی ہیں۔
لیکن ایئر بڈ کا سینے کے مقابلے میں دل کے کمزور سگنل کی نشان دہی کرنا اس کو گھنٹوں تک پہننے کے قابل بناتا ہے۔ یہ سہولت لوگوں میں ڈاکٹر کے پاس جائے بغیر کیفیت کی جلدی تشخیص کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
دل کی دھڑکن کے مسائل (بشمول بے ترتیب دھڑکن) پر اگر توجہ نہ دی جائے تو یہ فالج یا دل کے دورے جیسے صحت کے سنجیدہ مسائل کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
ہیئر ایبل نامی اس ڈیوائس کے موجد پُر امید ہیں کہ دو برسوں میں یہ لوگوں کے لیے مارکیٹ میں موجود ہوگی۔ البتہ دستیاب ڈیوائسز کی قیمتیں 400 پاؤنڈ تک ہیں۔
محققین نے ان ایئر بڈز کو 10 افراد پر آزمایا اور حاصل ہونے والے نتائج کا موازنہ روایتی ای سی جی کے نتائج سے کیا۔ ان ایئر بڈز نے روایتی ای سی جی کی طرح بلند و پست لہروں کی ریڈنگز پیش کیں جو تیز یا سست دل کی دھڑکن کی نشان دہی کے لیے ضروری ہوتی ہے۔
تاہم، ریڈنگ میں آنے والی لہروں کی بلندی اور گہرائی روایتی ای سی جی کی طرح نہیں تھی جو اس ریڈنگ کو کم درست بناتی ہے۔ لیکن محققین اس آلے کو مزید حساس بنانے پر کام کر رہے ہیں۔
Comments are closed.