دلی سے دوحہ جانے والے قطر ایئر ویز کے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ میں ہنگامی لینڈنگ
- ریاض سہیل
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی سے دوحہ جانے والی قطر ایئر ویز کی پرواز کے ’کارگو ہولڈ میں دھواں اٹھنے‘ کے بعد اسے پاکستان کے شہر کراچی میں ہنگامی طور پر اتارا گیا ہے۔
پاکستان میں سول ایوی ایشن کے ترجمان سیف اللہ کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح ساڑھے چھ بجے قطر ایئر ویز کی پرواز کیو آر 579 میں فائر الارم بجا اور اس کے بعد طیارے کو کراچی میں اچانک لینڈ کیا گیا۔
اس کے ردعمل میں فائر پروٹوکول کے مطابق آگ بجھانے والی گاڑیاں رن وے پر پہنچیں اور مسافروں کو محفوظ طریقے سے اتارا گیا۔
ترجمان سیف اللہ کے مطابق طیارے سے ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ اس میں آگ لگی ہو یا اسے نقصان پہنچا ہو۔ ’یہ ایک تکنیکی مسئلہ تھا۔ کپتان نے اس کی مکمل انسپیکشن کا فیصلہ کیا اور مزید پرواز نہ بھرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد مسافروں کو لاونج میں بیٹھا دیا گیا ہے۔ دوحہ سے ایک دوسرا طیارہ آئے گا اور دوپہر تک انھیں لے کر پرواز روانہ ہوگی۔‘
قطر ایئر ویز کے جاری کردہ بیان کے مطابق دلی سے دوحہ جانے والی پرواز میں ’کارگو ہولڈ سے دھواں اٹھنے‘ کی وجہ سے اس کا رُخ کراچی ایئرپورٹ کی جانب کیا گیا جہاں محفوظ طریقے سے جہاز کی لینڈنگ کی گئی اور مسافروں کو باحفاظت اتارا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہے جبکہ مسافروں کے لیے متبادل پرواز روانہ کی جا رہی ہے۔
’مسافروں کو معلوم نہیں کہ کیوں اتارا گیا‘
انڈین چینل این ڈی ٹی وی کے صحافی عماشنکر سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ بھی اسی پرواز کے ذریعے آگے دوحہ سے امریکہ جا رہے تھے۔ ٹوئٹر پر وہ بتاتے ہیں کہ یہ پرواز صبح 3 بج کر پچاس منٹ پر دلی سے رونہ ہوئی اور اسے کراچی کے مقامی وقت صبح ساڑھے پانچ بجے ایمرجنسی لینڈنگ کرائی گئی۔
وہ کہتے ہیں کہ تمام مسافروں کو اتارا گیا اور سو کے لگ بھگ تمام مسافر اس وقت کراچی ایئرپورٹ پر موجود ہیں۔
وہ اپنی ویڈیو میں کہتے ہیں کہ ’صبح کے نو بج چکے ہیں اور اب تک مسافروں کو معلوم نہیں ہے کہ پرواز کو کیوں لینڈ کرایا گیا ہے، آگے کی کونیکٹنگ فلائٹ کب ملے گی یہ بھی معلوم نہیں۔‘
یہ بھی پڑھیے
عماشنکر سنگھ کے مطابق اس طیارے میں خواتین و بچوں سمیت سو سے زیادہ مسافر سوار تھے جن میں اکثر کا تعلق انڈیا سے ہے جبکہ کچھ غیر ملکی بھی تھے۔
انھوں نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ طیارے کو ٹرمینل سے دور اتارا گیا جس کے آس پاس فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اور مسافروں کو لے جانے والی بسیں موجود تھیں۔ جبکہ خواتین بچوں کو گود میں لے کر جہاز کی سیڑھیوں سے اتر رہی تھیں۔
ٹوئٹر صارف چیٹی نرولا بھی ٹوئٹر پر لکھتی ہیں کہ کراچی ایئرپورٹ پر قطر ایئر ویز کا کوئی نمائندہ نہیں تھا۔
’معصوم بچوں اور بزرگوں کو بغیر اطلاع کے بے یار و مددگار چھوڑ دیا گیا۔ ان سب سے دوحہ کی کنیکٹنگ پروازیں مس ہوگئیں۔ پینے کے پانی کے لیے بھی گزارش کرنا پڑ رہی ہے۔‘
Comments are closed.