دعا زہرا کے والدین کے وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ امید ہے پیر کو سامنے آنے والی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ حق اور سچ پر مبنی ہوگی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعا زہرا کے والدین کے وکیل جبران ناصر نے کہا کہ مرکزی ملزم ظہیر دعا زہرا کے ساتھ آیا ہے، ظہیر کو کس نے اجازت دی کہ وہ دعا کے ساتھ گھوم رہا ہے۔
جبران ناصر نے کہا کہ دعا زہرا کیس میں سندھ کی تاریخ میں سب سے بڑا میڈیکل بورڈ بنایا گیا ہے، بورڈ کے فیصلے میں ایک سے دو سال کا فرق آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچی کے لاپتہ ہونے کا کیس دو عدالتوں میں چل رہا ہے، دعا زہرا دباؤ میں ہے، مخصوص جملے بول رہی ہے۔
جبران ناصر نے کہا کہ آئی او کے معاملے پر تکلیف آئی جی اور پولیس چیف کو ہونی چایئے، پیر کو دوبارہ تفتیشی افسر کی تبدیلی کی درخواست کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ دعا زہرا کیس سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں، نادرا کے دستاویزات سچے ہیں دعا کی عمر 14 سال ہے۔
وکیل جبران ناصر نے کہا کہ میڈیکل بورڈ میں دعا زہرا پولیس کی تحویل میں آئے، خدشہ ہے کہ بچی جو بیان دے رہی ہے وہ کسی کے دباؤ میں ہے۔
Comments are closed.