دعا زہرہ اور اس کے مبینہ شوہر ظہیر کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کر دیا گیا۔
پولیس نے دعا زہرہ کے عدالت میں موجود والدین کو بیٹی سے ملوانے سے انکار کر دیا۔
پولیس نے کہا کہ عدالتی احکامات کے بعد دعا زہرہ سے ملاقات کرائی جائے گی۔
سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ کی پیشی کے موقع پر جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیئے کہ پہلے دیگر کیسز سنیں گے اس کے بعد اس کیس کی سماعت ہوگی۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ معاملہ فوری سماعت کی نوعیت کا ہے، اس پر جسٹس جنید نے کہا کہ فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی تھی، کیس بعد میں سنیں گے۔
اس سے قبل سندھ حکومت کی دعا زہرہ کو آج ہی ہائیکورٹ میں پیش کرنے کی استدعا منظور کی گئی تھی، سماعت کچھ دیر میں ہوگی۔
دعا زہرہ بازیابی کیس کی سماعت سے قبل دعا کے والدین بھی عدالت پہنچ گئے ہیں۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے صوبائی حکومت کی جانب سے دائر درخواست میں کہا تھا کہ دعا زہرہ کو آج پیش کرکے بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔
درخواست میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ عدالت دعا کو آج ہی عدالت میں پیش کرنے کی اجازت دے۔
دعا کے والد کے وکیل الطاف کھوسو نے کہا ہے کہ دعا زہرہ کا بیان آج ہی قلم بند کیا جائے۔
واضح رہے کہ کراچی سے لاہور جا کر اپنی مرضی سے نکاح کرنے والی دعا زہرہ کو پولیس نے چشتیاں سے شوہر سمیت تحویل میں لیکر کراچی منتقل کر دیا ہے۔
اے وی سی سی کی ٹیم رات گئے دعا زہرہ کو لیکر کراچی پہنچی ہے، دعا زہرہ کو لیڈیز پولیس کے حوالے کیا گیا ہے جبکہ اس کا شوہر ظہیر اے وی سی سی کی تحویل میں ہے۔
دعا زہرہ کو سندھ ہائیکورٹ نے بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed.