پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کیس میں ہمیں جج کے فیصلے کا انتظار ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہلا رضا نے کہا کہ بچی کی تاریخ پیدائش کا اسپتال کا سرٹیفکیٹ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میں لکھا ہے کہ لڑکی کی عمر 17 سال کے قریب ہے، کیا بچی کی ہڈیاں والدین کی شادی سے پہلے پیدا ہوگئی تھیں، میڈیکل رپورٹ پر جونیئر ایم ایل او کے دستخط ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ پر دعا زہرہ کا نام بھی غلط درج ہے، لڑکی نے آج کہا ہے کہ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہوں۔
خیال رہے کہ سندھ ہائیکورٹ میں آج دعا زہرہ اور اس کے شوہر ظہیر احمد کو پیش کیا گیا،دوران سماعت جسٹس جنید غفار نے دعا کے والدین سے کہا کہ آپ دعا سے ملاقات کرلیں، ہم چیمبر میں ملاقات کراتے ہیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ تمام افراد کی تلاشی کی جائے اور چیمبر میں والدین کی دعا زہرہ سے 10 منٹ کیلئے ملاقات کرائی جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے کہا کہ درخواست پر آج ہی کوئی حکم نامہ جاری کریں گے۔
دوسری جانب دعا زہرہ کی والدہ نے سندھ ہائیکورٹ کے چیمبر میں بیٹی سے ملاقات کے بعد اہم انکشاف کیا ہے۔
ملاقات ختم ہوجانے کے بعد دعا زہرہ کی والدہ نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی نے ملاقات میں بتایا ہے کہ میں گھر جانا چاہتی ہوں۔
والدہ نے دعویٰ کیا کہ دعا نے ملاقات میں کہا ہے کہ میں اپنا بیان عدالت میں دوں گی گھر جانا ہے۔
Comments are closed.