کراچی سے لاہور آکر شادی کرنے والی دعا زہرا کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پولیس نے دعا زہرا کے نکاح خواں قاری حافظ غلام مصطفی کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق نکاح خواں قاری غلام مصطفیٰ نے دعا زہرا کا جعلی نکاح پڑھایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ قاری غلام مصطفیٰ حسن مارکیٹ نیو سمن آباد لاہور کا رہائشی ہے، سمن آباد پولیس نے تفتیش کے لیے قاری کو نا معلوم مقام پر منتقل کردیا۔
15 مئی کو اپنے بیان میں دعا زہرا نے کہا تھا کہ کراچی میں مجھے اور میرے شوہر کی جان کو خطرہ ہے، میں نے اپنی مرضی سے نکاح کیا تھا، ملک کا قانون مجھے اجازت دیتا ہے جہاں چاہوں جاسکتی ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب کی پولیس مجھے اور میرے شوہر کو ہراساں کر رہی ہے، سندھ پولیس مجھے اور میرے شوہر کو اغواء کرکے کراچی لے جانا چاہتی ہے۔
دعا زہرا نے یہ بھی کہا کہ ہمیں کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار سندھ، پنجاب پولیس اور میرے ماں باپ ہوں گے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ میرے والدین کو میری پسند کی شادی کا پہلے سے پتا تھا، اپنے سسرال میں خوش ہوں، ہمیں سکون کی زندگی جینے دیا جائے۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے۔
دعا زہرا کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایچ او الفلاح اور تفتیشی افسر کو دعا زہرا کو بازیاب کرانے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تفتیشی افسر دعا زہرا کو ظہیر احمد سے بازیاب کراکے عدالت میں پیش کریں۔
Comments are closed.