یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا کے نواحی علاقے سے انسانی کھوپڑیوں کے علاوہ ہڈیاں اور جانوروں کی کھالیں بھی ملی ہیں۔ پولیس کا ماننا ہے کہ یہاں سے مزید انسانی باقیات ملنے کا امکان ہے اسی لیے وہ علاقے میں تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
’دشمن پر جادو کرنے کے لیے انسانی قربانی طاقتور ذریعہ‘
یہ شخص خود کو روایتی معالج اور جڑی بوٹیوں کا ماہر کہتے ہیں تاہم ملک میں ’روایتی شفا‘ دینے والوں کی تنظیم یوگنڈا ایسوسی ایشن انھیں ’روایتی معالج‘ تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہے۔پانچ کروڑ آبادی والے یوگنڈا میں آبادی کی اکثریت یعنی تقریباً 84 فیصد خود کو عیسائی سمجھتے ہیں اور بقیہ تمام آبادی یعنی تقریباً 14فیصد مسلمان ہیں۔،تصویر کا ذریعہBelize Tourism Boardملک کی آبادی کا کچھ حصہ مقامی روایتی عقائد اور طریقوں پر عمل پیرا ہے۔انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق یوگنڈا اور کچھ دوسرے افریقی ممالک میں انسانی قربانی جیسے انتہائی سنگین واقعات اکثر رونما ہوتے ہیں جو ناقابل قبول ہیں۔خدا سے مدد مانگنے اور دشمن پر جادو کرنے کے لیے انسانی قربانی کو سب سے طاقتور ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور اس کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جب دیگر رسومات سے مراد پوری نہ ہو سکی ہو۔انسانی قربانی میں اکثر بچوں کی بلی بھی چڑھائی جاتی ہے۔ بعض صورتوں میں بچے کے جسم کے حصوں کو کاٹ کر مسخ کیا جاتا ہے اور بعض میں انھیں قتل کر دیا جاتا ہے۔یوگنڈا میں حال ہی میں جولائی میں پولیس کو ایک قربانی کی جگہ ملی جس میں 17 انسانی کھوپڑیاں تھیں۔ اسے دارالحکومت سے صرف 40 کلومیٹر کے فاصلے پر دریافت کیا گیا تھا۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.