دبئی، امریکا، کینیڈا کے ویزے اور ملازمت کا ایک اور فراڈ سامنے آ گیا، جعل ساز گروپ نے ٹیکسٹائل ایکسپورٹر کو 11 لاکھ کا چونا لگا دیا۔
ٹیکسٹائل ایکسپورٹر محمد اقبال نے تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
عدالتِ عالیہ نے سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک اور نجی بینکوں کو نوٹس جاری کر دیے۔
درخواست گزار محمد اقبال نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مجھے مختلف نمبرز سے کالز موصول ہوئیں، دبئی میں ملازمت، کرائے کی دکانیں اور ویزا دینے کے لیے تعارف کروایا گیا، یقین دہانی کے لیے پاکستانی بینکوں کی تفصیلات بھی دی گئیں۔
درخواست گزار محمد اقبال کے وکیل امداد خان ایڈووکیٹ کے مطابق درخواست گزار نے 6 بینکوں سے 11 لاکھ روپے ادا کیے، رقم لینے کے بعد سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا جا رہا، یہ فراڈ اسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی سے چلایا جا رہا ہے۔
امداد خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا ہے کہ بیٹے کے اغواء سے متعلق کال خود مجھے آ چکی ہے، معاملے کی ایف آئی اے، اسٹیٹ بینک سب کو شکایات کر چکے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کرانے اور رقم واپسی کا حکم دیا جائے، نجی بینکوں میں اکاؤنٹس کھولنے پر بینکوں کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں۔
Comments are closed.